روزہ نہ رکھنے کی نیت کی پھر روزہ رہا تو کیاحکم ہے؟

سوال نمبر 863


 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

مسئلہ:- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید سحری کھاتے وقت روزے کی نیت کی پھر نماز فجر کے بعد یاد آیا کہ فلاں کام کرنا ہے اس لئے کل روزہ نہیں رکھوں گا پھر سو گیا جب اٹھا تو ایک بج چکے تھے پھر اسی حالت میں دن گزار دی اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید کا روزہ ہوا یا نہیں؟بینوا توجروا
 المستفتی: شمس الدین کلکتہ





وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المجیب الوھاب

چونکہ روزے کے لئے نیت شرط ہے تو اگر اس نے نیت کی کہ کل روزہ نہیں رکھوں گا جب بھی روزہ ہو جائے گا ہاں اگر اس نے پکا ارادہ کیا کہ روزہ نہیں رکھوں گا پھر نیت بھی نہیں کہ جیسا کہ سوال سے ظاہر ہے تو ایسی صورت میں روزہ نہ ہوا اگرچہ پورا دن بھوکا رہا جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ روزہ میں توڑنے کی نیت سے روزہ نہیں ٹوٹے گا، جب تک توڑنے والی چیز نہ کرے، اگر رات میں روزہ کی نیت کی پھر پکا ارادہ کر لیا کہ نہیں رکھے گا تو وہ نیت جاتی رہی اگر نئی نیت نہ کی اور دن بھر بھوکا پیاسا رہا اورجماع سے بچا تو روزہ نہ ہوا۔ (ماخوذ بہار شریعت ح ۵ روزہ کا بیان)


واللہ اعلم بالصواب
کتـــــــــــــــــــــبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی

۲۶/ شعبان المعظم ۱۴۴۱؁ھ 
۲۱/ اپریل ۰۲۰۲؁ ءسنیچر






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney