سوال نمبر 878
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
مسئلہ:-- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا معتکف وضو یا غسل کر سکتا ہے جبکہ وضو یا غسل اس پر فرض نہ ہو؟
مع حوالہ جواب عنایت
فرمائیں۔بینوا تو جروا
المستفتی:۔ نظام الدین قادری
وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المجیب الوھاب
اگر وضو خانہ یا غسل خانہ فنائے مسجد میں ہے تو بیشک کرسکتا ہے۔جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ ”فنائے مسجد جو جگہ مسجد سے باہر اس سے ملحق ضروریات مسجد کے لئے ہے مثلاً جوتا اتارنے کی جگہ اور غسل خانہ وغیرہ ان میں جانے سے اعتکاف نہیں ٹوٹے گا فنائے مسجد اس معاملے میں حکم مسجد میں ہے اذان یا اعلان سحری کے لئے فنائے مسجد میں جاسکتا ہے۔
(فتا ویٰ امجدیہ جلد ۱/ ۳۳۹)
اور اگر وضو یا غسل خانہ خارج مسجد ہے تو جب تک فرض نہ ہو وضو وغسل معکتف نہیں کر سکتا اگر مسجد سے باہر نکلے گا تو اعتکاف جاتا رہے گا۔
(عامہ کتب فقہ)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۳/ رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ
۲۷/ اپریل ۰۲۰۲ء بروز پیر
0 تبصرے