آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

وتر جماعت سےکب پڑھیں پڑھنا کیسا

سوال نمبر 891

اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
سوال یہ ہے کہ جو شخص رمضان المبارک میں عشاء کی نماز جماعت کے ساتھ ادا نہ کیا تو کیا وہ نماز وتر جماعت کے ساتھ نہیں پڑھ سکتے اور جو صرف ایک ہی رکعت امام کے ساتھ ادا کیا ہو عشاء کی نماز تو کیا وہ نماز وتر جماعت کے ساتھ پڑھ سکتا ہے کہ نہیں،،حوالے کے ساتھ جواب دیں آپ لوگوں کی بہت مہربانی ہوگی ،، 
سائل محمد صابر رضا اسمعیلی کشن گنج بہار




وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

الجواب بعون الملک الوھاب رمضان المبارک میں عشاء کی فرض نماز کی جماعت اگرپالی ہے چاہے قعدہ اخیرہ میں امام کو پالے توبھی وتر کی نماز جماعت سے پڑھے ۔ اور اگر عشاء کی نماز فرض تنہا پڑھا تو وتر بھی تنہا پڑھے ۔
جیساکہ علامہ عبدالستارھمدانی مصروف برکاتی نوری تحریرفرماتےھیں  ،،رمضان المبارک میں عشاء کی فرض کی جماعت میں جوشامل نہیں ہوا وہ وتر کی جماعت میں شامل نہیں ہوسکتا۔ جس نے فرض تنہا پڑھے ہوں وہ وتر بھی تنہا پڑھے ۔
(بحوالہ فتاوی رضویہ جلدسوم صفحہ ٤٨١ ، مومن کی نماز صفحہ ١٣٠)
 اوراسی طرح درمختار جلداول صفحہ ٥٢٢ میں ہے   مصلیه وحده یصلیھا معه اھ ای مصل الفرض وحده یصلی التراویح مع الامام اسی کے تحت ردالمحتار میں هے  اذا لم یصل الفرض معه لایتبعه فی الوتر اھ
 لھذا جس کو رمضان المبارک میں فرض نماز کی جماعت مل جاۓ وہ وتر جماعت سے پڑھ سکتا ہے ۔ اور جس کو جماعت نہ ملی ہو وہ تراویح جماعت سے پڑھنے کے بعد وتر تنہا پڑھے ۔

وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبه 

العبد محمّد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام 
بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی 
٦   رمضان المبارک  ١٤٤١ھ
٢٩ اپریل  ٢٠٢٠ ء




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney