کیاایک فطرہ کئی مسکین کو دے سکتے ہیں؟

سوال نمبر 893

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ عید کے دن عید گاہ پرگاؤں و قرب جوار کے مسکین مانگنے کے لئے آتے ہیں تو اگرفطرہ کی رقم کئی لوگوں کو تھوڑا تھوڑا دے دیں تو فطرہ ادا ہو جا ئے گا یا نہیں؟
(۲) بعض گھر کے احباب اپنا فطرہ دے دیتے ہیں کہ میرا بھی ادا کرنا اگر سب کا فطرہ ایک ساتھ دے دیا تو فطرہ اداہوگا یا نہیں؟ دونوں سوال کا جواب مع حوالہ تحریر فرما ئیں کرم نوازی ہوگی۔بینوا توجروا               
المستفتی:۔ سجاد علی واحدی




وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المجیب الوھاب
اگر وہ غریب ہیں یعنی فطرہ لینے کے مستحق ہیں تو انہیں دیاجا سکتا ہے یعنی ایک فطرہ کی رقم کئی لوگوں میں تقسیم کی جا سکتی ہے جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں ”ایک شخص کا فطرہ ایک مسکین کو دینا بہتر ہے اور چند مساکین کو دے دیا جب بھی جائز ہے، یوہیں ایک مسکین کو چند شخصوں کا فطرہ دینا بھی بلاخلاف جائز ہے اگرچہ سب فطرے ملے ہوئے ہوں۔
(بہار شریعت ح ۵ صدقہ فطر کا بیان)
(۲)اگران لوگوں نے فطرہ دینے کی اجازت آپ کو دی ہے تو اداکرسکتے ہیں کو ئی حرج نہیں،اوراگر ملاکر دینے کو نہیں کہاتھامگر وہاں کے عرف میں اسی طرح یتے ہوں جب بھی فطرہ اداہوجائیگا جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں کہ ”شوہر نے عورت کو اپنا فطرہ ادا کرنے کا حکم دیا، اس نے شوہر کے فطرہ کے گیہوں اپنے فطرہ کے گیہوں میں ملا کر فقیر کو دے دئے اور شوہر نے ملانے کا حکم نہ دیا تھا تو عورت کا فطرہ ادا ہوگیا شوہر کا نہیں مگر جب کہ ملا دینے پر عرف جاری ہو تو شوہر کا بھی ادا ہو جائے گا۔
نیز فرما تے ہیں ”عورت نے شوہر کو اپنا فطرہ ادا کرنے کا اذن دیا، اس نے عورت کے گیہوں اپنے گیہوں میں ملا کر سب کی نیت سے فقیر کو دے دیے جائز ہے۔ (بہار شریعت ح ۵ صدقہ فطر کا بیان) واللہ اعلم بالصواب
کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۱/رمضان المبارک ۱۴۴۱؁ھ
۲۵/ اپریل ۰۲۰۲؁ء  بروزسنیچر






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney