کیا عورتوں پر صدقہ واجب ہے؟

سوال نمبر 894

 السلام علیکم و رحمۃ اللہ و بر کا تہ
مسئلہ:۔ کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا صدقہ فطر بچوں اورعورتوں پر بھی واجب ہے؟اگر ہے تو ان کی ادا ئیگی کون کرے گا شو ہر یا عورت؟مع حوالہ جواب ارسال فرما ئیں 
المستفتی:۔عبد الجلیل قادری 




وعلیکم والسلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون المجیب الوھاب
صدقہ  فطرہر مالک نصاب مرد،عورت،بچوں پر واجب ہے  جیسا کہ حدیث شریف میں ہے”عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِیَ اللَّہُ عَنْہُ،قَالَ: فَرَضَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللَّہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ صَدَقَۃَ الْفِطْرِ صَاعًا مِنْ شَعِیرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ عَلَی الصَّغِیرِ وَالْکَبِیرِ وَالْحُرِّ وَالْمَمْلُوکِ“ حضرت عبداللہ بن عمر (رضی اللہ عنہ) نے فرمایا کہ  رسول اللہ ﷺ  نے ایک صاع جَو یا ایک صاع کھجور کا صدقہ فطر، چھوٹے، بڑے، آزاد اور غلام سب پر فرض قرار دیا۔(صحیح بخاری حدیث نمبر ۱۵۱۲)
اور علا مہ صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں ”صدقہ فطر ہر مسلمان آزاد مالک نصاب پر جس کی نصاب حاجت اصلیہ سے فارغ ہو واجب ہے، اس میں عاقل بالغ اور مال نامی ہونے کی شرط نہیں۔ 
('الدرالمختار''، کتاب الزکاۃ، باب صدقۃ الفطر، ج۳، ص۲۶۳ بحوالہ بہار شریعت ح ۵)
نیز فرما تے ہیں ”نابالغ یا مجنون اگر مالک نصاب ہیں تو ان پر صدقہ فطر واجب ہے۔(بہار شریعت ح ۵)واللہ اعلم بالصواب
کتبہ 
فقیر تاج محمد قادری واحدی
۵/رمضان المبارک ۱۴۴۱؁ھ
۲۹/ اپریل ۰۲۰۲؁ء بروز بدھ






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney