کیا مسجد کا مال چوری کرنے والے کا ہا تھ نہیں کاٹا جائے گا؟

سوال نمبر 905



السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
 مفتیان عظام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ کس کا مال چوری کرنے پر ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا مال چاہیے جتنا بھی ہو 

سائل محمد حکیم الدین





وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون الملک الوہاب 

صورت مسٶلہ میں مسجد کامال وغیرہ چوری کرنے والے کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا اگرچہ چوری کتنی ہی مقدارمیں ہو

عجاٸب الفقہ المعروف فقہی پہلیاں صفحہ ٢٧٢میں ہے



مسجد کا مال اگرچہ لاکھوں روپے کا چورا لے شریعت ہاتھ کاٹنے کا حکم نہیں دے گی،، ملفوظات اعلیحضرت امام احمد رضا بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ حصہ دوم مطبوعہ لاہورصفحہ٨٩ میں ہے کہ ،، مسجد کی کوئی شٸ لاکھ روپے کی چرالے شریعت ہاتھ نہ کاٹے گی بلکہ سزاۓتازیانہ کاحکم ہے     سزاۓتازیانہ  کوڑوں کی مار فیروزاللغات صفحہ ٢٣٧



ضروری بات  اس دور میں جب کہ اسلامی حکومت نہیں ہے توکسی کا بھی مال چوری کرے گا تو ہاتھ نہیں کاٹاجاۓ گاکیونکہ  ہم یہ سزا نہیں دے سکتے کافروں کی حکومت کا غلبہ ہے لہذامسلمانوں چاہیۓ جو کسی شخص کی چوری کرے یا مسجد کی چوری کرے تو ایسے شخص کا مکمل طریقہ سے بائیکاٹ کیا جائے جب تک وہ چوری کا مال واپس نہ کردے اور توبہ استغفار نہ کرلے

واللہ اعلم 

کتبہ
عبیداللہ بریلوی
 خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney