آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا عورت مرد کا لباس پہن کر نماز پڑھ سکتی ہے؟

سوال نمبر 907


السلام علیڪم ورحمة ﷲ وبرکاته
کیا فرماتے ھیں مفتیان حق اھلسنت وجماعت اس مسئله کے بارے میں ڪه عورت مردانه لباس پہن کر نماز پڑھے یا مرد زنانه لباس پہن کر نماز پڑھے تو کیا نماز مڪروہ تحریمی واجب الاعادہ ھوگی؟
سائل  عبدالجبار خان عطاری عرب شریف




وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ
 الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب 
      اگر مرد و عورت نے ایک دوسرے وضع یعنی عورتوں نے مردوں جیسی دکھنے کے لئے اور مردوں نے عورتوں جیسی دکھنے کے لئے لباس استعمال کیا جو فی زماننا رائج ہے تو یہ فعل ملعون اور موجب لعنت ہے
تو اسی وجہ سے نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوگی  حدیث شریف میں ہے ابو داؤد نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ  رسولِ خدا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ان عورتوں پر لعنت فرمائی جو مردوں سے تشبہ کریں اور ان مردوں پر جو عورتوں سے تشبہ کریں 
اور دوسری حدیث شریف میں جس کے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اس مرد پر لعنت کی جو عورت کا لباس پہنتا ہے اور اس عورت پر لعنت کی جو مردانہ لباس پہنتی ہے 
اسلامی اخلاق و آداب صفحہ ٥٨
لیکن اگر عورت نے مرد کا لباس کرتا پاجامہ اور مرد نے عورت کا لباس فراک سلوار پہن کر بغرض ستر عورت نہ کہ مشابہت کی بنیاد پر نماز پڑھی اور وہ بھی وقت ضرورت گھر کے اندر نہ مجمع عام میں تو ایسی صورت میں نماز بلا کراہت جائز ہے . واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ
العبد محمد عمران القادری التنویری غفرلہ
دارالعلوم اہلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یو پی
١١ رمضان المبارک ١٤٤١ 
 ٥ مئی ٢٠٢٠



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney