سوال نمبر 933
السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ وہ کیا ہے جو ہلانا سنت،ڈالنا فرض،اور نکالنا حرام ہے؟بینوا توجروا
سائل عبدالقیوم
وعلیکم السلام و رحمۃاللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب:- وہ میت ہے جو پانی میں ملی،غسل مسنون کی ادائیگی کے لئے اسے تین بار ہلانا سنت ہے،در مختار میں ہے"لو وجد میت فی الماء فیحرکہ فی الماءبنیۃالغسل ثلاثا"اھ ملخصا(ص200ج2) بہار شریعت میں ہے "مردہ پانی میں ملا تو بہ نیت غسل اسے تین بار پانی میں حرکت دے دیں کہ غسل مسنون ادا ہو جائے"اھ(ص814ح4مکتبۃالمدینہ)
دفنانے کے لئے قبر میں ڈالنا فرض(کفایہ)ہے،در مختار میں ہے"وحفر قبرہ"اھ اس کے تحت ردالمختار میں ہے"وھو فرض کفایۃ"اھ(ص233ج2) بہار شریعت میں ہے "میت کو دفن کرنا فرض کفایہ ہے"اھ(ص842ح4)
دفنانےکے بعد بلا ضرورت شرعی قبر سے نکالنا حرام ہے،فتاوی امجدیہ میں ہے "جب مٹی دے چکے تو اب میت کو نکالنا جائز نہیں"(ص327ج1)
تفہیم المسائل میں ہے "میت کو قبر میں دفنانے کے بعد بغیر ضرورت شرعیہ کے قبر سے نکالنا حرام ہے،شرعی ضرورت سے مراد وہ امور ہیں جن کی ادائیگی کا تعلق حقوق العباد سے ہو،جیسے بغیر اجازت کےکسی کی زمین میں دفن کر دیا گیا ہو، یا دفن کرتے وقت کسی کی کوئی قیمتی چیز قبر میں گر گئی ہو تو ان صورتوں میں قبر کو کھولنا جائز ہے "اھ (ص152ج2)
واللہ تعالی اعلم
کتبہ
محمد سفیرالحق رضوی
خادم دارالعلوم غریب نواز الہ آباد
15 رمضان المبارک 1441ھ
0 تبصرے