سوال نمبر 1352
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ: میں نے کئی فتاویٰ اور کتب فقہ میں پڑھا ہے کہ وبابیوں کے لئے دعائے مغفرت کرنا جائز نہیں اور ہدایت کی دعا کر سکتے ہیں جائز ہے
لیکن اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ نے ملفوظات حصہ سوم صفحہ ۳۶
مکتبہ فقیہ ملت دہلی میں لکھا ہے کہ کسی نے اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمہ سے سوال کیا تھا کہ وہابیوں کے لئے یہ دعا کرنا کہ اللہ تعالیٰ وہابیوں کو ہدایت کرے جائز ہے یا نہیں؟ تو آپ نے فرمایا: وہابیہ کے لئے دعا فضول ہے
فرماتے ہیں قرآن کریم میں ہے: "ثم لا یعودون" ۔ ان کے لئے آ چکا ہے
اب مذکورہ سوال میں تطبیق کی صورت کیا ہوگی
مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
سائل: الفقیر شمس الدین احمد رضوی خلیلی امروہوی
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب اللھم ھدایةالحق والصواب:
مسئولہ عبارت میں وہابیہ کے لیے دعائے ہدایت کو فضول کہا گیا ہے ناجاٸز نہیں اور فضول کا مطلب ہے بے فاٸدہ یعنی ان کے لیے دعائے ہدایت بے فاٸدہ ہے اس سے ان کا کچھ فاٸدہ نہ ہوگا اور یہ بھی ان لوگوں کے لیے ہے جن کے دلوں میں وہابیت راسخ ہو چکی ہے۔
اس پر اعلی حضرت سرکار کا اگلا قول دال ہے دیکھیے ملفوظات کی اسی عبارت میں "فضول ہے" کے بعد لکھا ہے
"ثم لایعودون" ان کے لیے آچکا ہے وہابی کبھی لوٹ کر نہ آئے گا۔
پھرفرماتےہیں: اور جو ہدایت پاجاۓ وہ وہابی نہ تھا ہو چلا تھا"
مذکورہ عبارت سے صاف ظاہر ہے کہ ملفوظات میں اعلی حضرت سرکار نےصرف ان لوگوں کے لیے دعا کو فضول کہا ہے جن کے دلوں میں وہابیت رچ بس گٸ ہے اور وہ کسی بھی طرح حق کی طرف لوٹنے والے نہیں پھر یہ فضول بھی انہیں کے حق میں ہے دعا کرنے والے کے حق میں نہیں۔
جیسے کلام پاک میں کفار و مشرکین کے بارے میں ارشاد الٰہی ہے "اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا سَوَآءٌ عَلَیْهِمْ ءَاَنْذَرْتَهُمْ اَمْ لَمْ تُنْذِرْهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ" (البقرہ /٦)
بے شک وہ جن کی قسمت میں کفر ہے انہیں برابر ہے چاہے تم انہیں ڈراؤ یا نہ وہ ایمان لانے کے نہیں {ترجمہ کنزالایمان}
اس آیت کریمہ کے تحت تفسیر نعیمی جلد اول شاٸع کردہ رضا اکیڈمی ممبٸ کے صفحہ١٣٤پر
اعتراض: جب حق تعالیٰ کے علم میں یہ بات آچکی ہے کہ وہ ایمان نہ لاٸیں گے تو ان کی تبلیغ سے کیافاٸدہ؟ چاہئے تھا کہ ان کو تبلیغ بھی نہ کی جاتی
جواب- تبلیغ سے دو فاٸدے ہوئے ایک تبلیغ کرنے والے کو دوسرے اس کو جسے تبلیغ کی جاۓ یہاں ایک فاٸدہ فوت ہو چکا مگر دوسرا فاٸدہ یعنی مبلغ کا ثواب باقی ہے اس لیے تبلیغ بیکار نہ ہوئی نیز اس تبلیغ کی وجہ سے قیامت کے دن ان کفار کا منہ بند ہوجائے گا اور وہ اپنی بے علمی کا عذر نہ کرسکیں گے- پھر اگلی آیت میں ان کے ایمان نہ لانے کی وجہ بیان فرمائی گٸ کہ ”خَتَمَ اللّٰهُ عَلٰى قُلُوْبِهِمْ وَ عَلٰى سَمْعِهِمْؕ-وَ عَلٰۤى اَبْصَارِهِمْ غِشَاوَةٌ٘-وَّ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ۠“ (البقرہ /٧)
اللہ نے ان کے دلوں پر اور کانوں پر مُہر کردی اور ان کی آنکھوں پر گھٹا ٹوپ ہے اور ان کے لیے بڑا عذاب۔ (ترجمہ کنز الایمان)
ہماری اس توجیہ سےظاہر ہوگیا کہ الملفوظ کی عبارت بے گرد و غبار ہے اور اعلٰی حضرت سرکار نے وہابیہ کے لیے دعا کو فضول کہا ہے ناجاٸز نہیں کہ اس پر اعتراض وارد ہو
دوسرے یہ کہ یہ فضول انہیں کے حق مں ہے دعا کرنے والے کے حق میں نہیں
تیسرے یہ کہ جو دعا یا تبلیغ سے ہدایت پاجاۓ وہ وہابی نہ تھا ہوچلا تھا- اور آج بکثرت ایسے لوگ موجود ہیں جو وہابیہ کے جبہ و دستار اور نماز و روزہ کو دیکھ کر اور ان کی زہر گھلی میٹھی باتوں کو سن کر ان کے ساتھ ہو جاتے ہیں اور ان کے کفری عقیدوں سے واقف نہیں اپنی لاعلمی اور بھولے پن کی وجہ سے ان کے جال میں پھنس جاتے ہیں مگر جب انہیں پتہ چلتا ہے کہ ان وہابیوں کے ایسے گندے عقیدے ہیں تو توبہ و استغفار کرتے اور ان سے سخت نفرت کرتے ہیں- اس کا یہ فقیر راقم التحریر خود گواہ ہے کہ مجھے اپنے قیام دھلی کے ایام میں دوران امامت یہ تجربہ و مشاہدہ ہوا کہ میرے بتانے پر کتنے ہی بھولے بھالے سنی جو ان کے پھندے میں پھنس گئے تھے جب انہوں نے وہابیوں کے عقیدے سنے تو انہیں برا بھلا کہہ رہے تھے اور توبہ و استغفار کر رہے تھے اس بات کا خوب تجربہ ہوا کہ واقعی ایک بڑی جماعت وہابیوں کے گمراہ کرنے سے گمراہ ہوگٸ ہے اگر بتدریج حکمت عملی سے کام لیاجاۓ
اور ”ادع الی سبیل ربک بالحکمة والموعظة الحسنة“ پر عمل کیا جاۓ تو آج بھی ایک بڑی تعداد گمراہی سے نکل کر راہ راست پر آسکتی ہے ہاں جو ان میں سڑے ہوئے وہابی ہیں اور وہابیت ان کے رگ و پے میں رچ بس گٸ ہے وہ ہرگز ہرگز پلٹنے والے نہیں اور ایسے وہابیوں کو کوٸی چیز فاٸدہ نہ دے گی نہ دعا نہ تبلیغ مگر تبلیغ و دعا کرنے والے کو اس پر اجر ضرور ملے گا-
”فَاِنَّ اللّٰهَ لَا یُضِیْعُ اَجْرَ الْمُحْسِنِیْنَ“ ( ھود/١١٥)
کتبہ: معظم علی قادری غفرلہ القوی
ساکن قصبہ فرید پور ضلع بریلی شریف ١٢جمادی الاخری ١٤٤٢
مطابق ٢٦جنوری ٢٠٢١
0 تبصرے