حیض ختم ہونے پر غسل کیا پھر خون آگیا تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 937

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

سوال عرض ہے کہ ایک عورت کو ہر مہینہ مکمل چھ روز حیض آتا تھا لیکن اس بار چھ دن پورے ھونے پر وہ عورت نے غسل کیا روزہ بھی رکھا لیکن کچھ دیر بعد اسکی شرمگاہ سے کچھ رطوبت نکلی تو اس میں روزے کا کیا حکم ھے روزہ باقی رہا یا ٹوٹ گیا ؟  جواب کا طالب

سائل:- ارشاد انصاری چھتیس گڑھ





وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته 
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں وہ رطوبت حیض  ہی میں  شمار ہوگا  اگر طلوع فجر یعنی سحری  کا وقت ختم ہونے کے بعد رطوبت نکلی  تو روزہ جاتا رہے گا؛ 

جیسا کہ بہار شریعت میں ہے

  دس رات دن سے کچھ بھی زِیادہ خون آیا تو اگر یہ حَیض پہلی مرتبہ اسے آیا ہے تو دس دن تک حَیض ہے بعد کا اِستحاضہ اور اگر پہلے اُسے حَیض آچکے ہیں   اور عادت دس دن سے کم کی تھی تو عادت سے جتنا زِیادہ ہو اِستحاضہ ہے۔ اسے یوں   سمجھو کہ اس کو پانچ دن کی عادت تھی اب آیا دس دن تو کل حَیض ہے اور بارہ دن آیا تو پانچ دن حَیض کے باقی سات دن اِستحاضہ کے اور ایک حالت مقرر نہ تھی بلکہ کبھی چار دن کبھی پانچ دن تو پچھلی بار جتنے دن تھے وہی اب بھی حَیض کے ہیں   باقی اِستحاضہ۔

’’الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الطہارۃ، الفصل الأول في الحیض، ج۱، ص۳۷۔

دس دن کے اندر رطوبت میں   ذرا بھی میلا پن ہے تووہ حَیض ہے اور دس دن رات کے بعد بھی میلا پن باقی ہے تو عادت والی کے لیے جو دن عادت کے ہیں   حَیض ہے اور عادت سے بعد والے اِستحاضہ اور اگرکچھ عادت نہیں   تو دس دن رات تک حَیض باقی اِستحاضہ۔ 
  
’’الفتاوی الھندیۃ‘‘، کتاب الطہارۃ، الباب السادس في الدماء المختصۃ النسآء، الفصل الأول، ج۱، ص۳۷، وغیرہ٬ 

(حوالہ بہار شریعت حصہ دوم حیض کا بیان صفحہ ۳۷۴ ۳۷۵ )
(مطبع دعوت اسلامی)

واللہ تعالی اعلم بالصواب

       کتبــــــــــــہ
محمـــد معصـوم رضا نوری عفی عنہ
منگلور کرناٹک انڈیا

۲۳/ رمضان المبارک ١٤٤١؁ ہجری 
 ۱٧ / مئی  ۰۲۰۲؁ عیسوی  بروز اتوار






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney