بکرا سال بھر سے کم ہو تو قربانی کا کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 955

السلام علیکم ورحمتہ اللہ برکاتہ 
علمائے کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کی نو مہینے کا بکرہ تندرست ہے کیا اس کی قربانی ہو سکتی ہے






وعلیکم اسلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 بکرا اسلامی مہینوں کے مطابق پورے ایک سال کا ہونا لازمی ہے۔ سال سے کم ہو تو قربانی کے قابل نہیں ہے۔ دنبہ یا بھیڑ کا بچہ صحت مند، موٹا تازہ ہو تو چھ ماہ میں بھی اس کی قربانی دی جا سکتی ہے۔

فقہائے کرام فرماتے ہیں:

اونٹ پانچ سال کا، گائے، بھینس دو سال کی، بکری، بھیڑ ایک سال کی۔ یہ عمر کم از کم حد ہے۔ اس سے کم عمر کے جانور کی قربانی جائز نہیں۔ زیادہ عمر ہو تو بہتر ہے۔ ہاں دنبہ یا بھیڑ کا چھ ماہ کا بچہ اگر اتنا موٹا تازہ ہو کہ دیکھنے میں سال بھر کا نظر آئے تو اس کی قربانی بھی جائز ہے۔
الدر المختار، 6 : 322،
الهداية، 4 : 449،
الهندية، 1 : 374، 

فقیر
محمد عالم تنویری بستوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney