آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

نماز میں امام کا وضو ٹوٹ جائے تو کیا کرنا چاہیے؟

سوال نمبر 1015

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
 تمام علمائے کرام  و مفتیان عظام  کی بارگاہ ایک سوال ہے اگر کوئی امام  چار رکعت نماز، نمازِ فرض ظہر کی پڑھا  رہا ہو اور دو رکعت نماز پوری ہو چکی اور تیسری رکعت کے لئیے کھڑا ہو گیا ہو اور اس نے سورہ فاتحہ پڑھکر رکوع میں تھا اور وضو ٹوٹ گیا تو اب وہ پوری نماز کس طرح ادا کرے؟
 جواب قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں 

 سائل محمد شہر الدین خان مقام مہرومرتہا





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب

صورت مسئولہ کے متعلق 
حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: 
نماز پڑھاتے ہوئے اگر امام کا وضو ٹوٹ جائے تو وہ دوسرے کو امامت کے لئے خلیفہ بنا سکتا ہے،اس کا طریقہ یہ ہے کہ امام ناک بند کرکے پیٹھ جھکا کر پیچھے ہٹے اور اشارہ سے کسی کو خلیفہ بنانے میں کسی سے بات نہ کرے، درمختــار میں ہے  استخلف ای جاز لـه ذٰلک
اور فتاویٰ عالمگیری جلد اول مصری  صفحہ 89 میں ہے 
صورۃ الاستخلاف ان یتاخر محدود باواضعا یدہ علی انفـه یوھم  انـه قدرعف ویقدم من الصف الذی یلیـه ولا یستخلف باالکلام بل بالاشارۃ-اھ

لیکن چونکہ خلیفہ بنانے کا مسئلہ ایک ایسا سخت دشوار  مسئلہ ہے جس کے لئے شرائط بہت ہیں اور مختلف صورتوں میں مختلف احکام ہیں' جن کی پوری رعایت عام لوگوں سے مشکل ہے،اس لئے جو بات افضل ہے، اسی پر عمل کریں،یعنی وہ نیت توڑ دی جائے اور از سرِ نو نماز پڑھی جائے، بلکہ جو لوگ کہ علم کافی رکھتے ہیں ،اور اس کے شرائط کی رعایت پر قادر ہیں،ان کے لئے بھی از سرِ نو نماز پڑھنا افضل ہے
جیساکہ رد المحتار جلد اول صفحہ  405 میں ہے 
استینافـه افضل ای بان یعمل عملاً یقطع الصلوٰۃ ثم یشرع بعد الوضوء شُرُنبلا لیه عن الکافی اھ
(فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ  343)

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 


      کتــــــبـہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۱٦/ محرم الحرام ١٤٤٢ہجری
 ۵/ ستمبر ۲۰۲۰عیسوی  بروز ہفتہ



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney