ان شاءاللہ , ماشااللہ , جزاک اللہ, سبحان اللہ میں کیا فرق ہے

سوال نمبر 1021

السلام علیکم ورحمتہ اللہ تعلی وبرکاتہ
ان شاءاللہ اور ماشااللہ اور 
جزاک اللہ  اور سبحان اللہ میں کیا فرق ہے اور یہ سب کب اور کس کس مقام پر استعمال ہوتے ہیں 

سائل ابرار احمد قادری





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب:-- انشاءاللہ،ماشااللہ،جزاک اللہ  اور سبحان اللہ ان سب میں معنیٰ کا فرق ہے۔ ان شاءاللہ کا معنی ہے اگر اللہ نے چاہا۔ اور ماشاءاللہ کا معنی ہے جو اللہ چاہے۔اور جزاک اللہ خیرا کا معنی اللہ تجھے اس سے بہتر بدلہ یا صلہ عطا فرمائے ۔ یہ ایک دعا ہے۔اور سبحان اللہ کا معنی ہے اللہ پاک ہے۔
اور سب کو الگ الگ جگہ استعمال کیا جاتا ہے۔

انشاءاللہ اس وقت کہنا چاہئے جب دل میں پکا ارادہ ہو کہ میں فلاں کام کروں گا وغیرہ وغیرہ۔اگر دل میں نیت نہ ہو تو نہ بولیں۔

ماشااللہ اس وقت کہنا چاہئے جب کسی کو خوش دیکھیں۔یا آپ سے کوئی پوچھے کہ میں کیسا لگ رہا ہوں تو اس وقت ماشاءاللہ کہئے تاکہ سامنے والا خوش ہوجائے۔ اور حدیث پاک میں مسلمان بھائی کا دل خوش کرنے کی بہت فضیلت حاصل ہے۔

جزاک اللہ خیرا اس وقت کہنا چاہئے جب کوئی آپ کی مدد کردیں وغیر وغیرہ۔۔۔

اور سبحان اللہ اس وقت کہنا چاہے جب کوئی نعت خوانی کر رہا ہوں یا کوئی مقرر بیان کر رہا ہو یا کسی سے اچھی بات سنیں تو کہ دیں۔ اور سبحان اللہ کہنے کے بھی بہت فضائل ہے ایک دو بیان کر دیتا ہوں۔
حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسول کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’جس نے ایک دن میں  سو مرتبہ ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ‘‘ پڑھا ،تو اس کے گناہ مٹا دئیے جائیں  گے اگرچہ اس کے گناہ سمندر کی جھاگ کی مثل ہوں۔ (بخاری، کتاب الدعوات، باب فضل التسبیح، ۴/۲۱۹، الحدیث: ۶۴۰۵) 

(2)…حضرت جابر رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’ جس نے ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہٖ‘‘ کہا تو اس کے لئے جنت میں  ایک درخت اُگا دیا جاتا ہے۔
 ( ترمذی، کتاب الدعوات، ۵۹-باب، ۵/۲۸۶، الحدیث: ۳۴۷۵۔بحوالہ صراط الجنان پارہ پندرہ کی تفسیر سے)

واللہ تعالیٰ اعلم
از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney