سوال نمبر 1043
السلام علیکم و رحمت اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ
چھینک کا جواب دینا کیسا ہے جواب سے نوازیں مہربانی ہوگی
سائل:- محمد رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب:
چھنیک کا جواب دینا واجب ہے
بہار شریعت میں ہے: چھینک کا جواب دینا واجب ہے جبکہ چھینکنے والا اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہے اور اس کا جواب بھی فوراً دینا ہوتا ہے اور اتنا آواز میں جواب دے کہ وہ سن لے واجب ہے-جس طرح سلام کے جواب میں ہے یہاں بھی ہے
(بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ ۴۷۶)
اور اسی میں ہے: جس کو چھنک آئے اسے الحمد للہ کہنا چاہئے اور بہتر یہ ہے کہ الحمد للہ رب العٰلمین کہے جب اس نے الحمد للہ کہا تو سننے والے پر اس کا جواب دینا واجب ہوگیا اور حمد نہ کرے تو واجب نہیں۔
(بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ ۴۷۷)
معلوم ہوا چھینک کا جواب دینا واجب ہے مگر جب چھینکنے والا الحمد للہ کہے تو اس کے جواب میں دوسرا شخص یرحمک اللہ کہے پھر چھینکنے والا یرحمک اللہ کے جواب میں یغفر اللہ لنا ولکم یا یھدیکم اللہ ویصلح بالکم کہے
جیسا کہ بہار شریعت میں ہے: جس کو چھنک آئے وہ یہ کہے الحمد للہ رب العٰلمین یا الحمد للہ علیٰ کل حال اور اس کے جواب میں دوسرا شخص یوں کہے یرحمک اللہ پھر چھینکنے والا یہ کہے یغفر اللہ لنا ولکم یا یہ کہے یھدیکم اللہ ویصلح بالکم اس کے سوا دوسری بات نہ کہے۔
(بہار شریعت جلد سوم حصہ شانزدہم صفحہ ۴۷۷)
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبہ: غلام محمد صدیقی فیضی
متعلم (درجہ تحقیق سال دوم) دارالعلوم اہل سنت فیض الرسول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی الہند
۲۱/ محرم الحرام ۱۴۴۲ ہجری بروز جمعرات
0 تبصرے