آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

مقتدی کا ثناء، تعوذ، تسمیہ، پڑھنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1046

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام صاحب قرات کرنا شروع کر دیں تو مقتدی ثناء تعوذ تسمیہ پڑھے گا کہ نہیں جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل۔ گل بہار عالم صاحب قبلہ





وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب:- امام نے بالجہر قراءت شروع کر دی تو مقتدی ثنا نہ پڑھے اگرچہ بوجہ دُور ہونے یا بہرے ہونے کے امام کی آواز نہ سنتا ہو جیسے جمعہ و عیدین میں  پچھلی صف کے مقتدی کہ بوجہ دُور ہونے کے قراء ت نہیں  سنتے۔ امام آہستہ پڑھتا ہو تو پڑھ لے۔ ہاں اگر مسبوق شروع میں  ثناء نہ پڑھ سکا تو جب اپنی باقی رکعت پڑھنا شروع کرے، اس وقت پڑھ لے۔
اور نماز میں اعوذ و بسم ﷲ قراءت کے تابع ہیں  اور مقتدی پر قراءت نہیں ، لہٰذا تعوذ و تسمیہ بھی ان کے لیے مسنون نہیں ، ہاں  جس مقتدی کی کوئی رکعت جاتی رہی ہو تو جب وہ اپنی باقی رکعت پڑھے، اس وقت ان دونوں کو پڑھے۔ تعوذ صرف پہلی رکعت میں  ہے اور تسمیہ ہر رکعت کے اوّل میں  مسنون ہے فاتحہ کے بعد اگر اوّل سورت شروع کی تو سورت پڑھتے وقت بسم ﷲ پڑھنا مستحسن ہے، قراءت خواہ سری ہو یا جہری، مگر بسم ﷲ بہر حال آہستہ پڑھی جائے۔
(بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ نمبر 523 تا 24 ناشر مکتبہ المدینہ کراچی دعوت اسلامی)

واللہ تعالیٰ اعلم
از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney