سوال نمبر 1054
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ نماز میں قہقہہ لگانے سے جو وضو ٹوٹتا ہے وہ صرف نماز کے حق میں ٹوٹتا ہے یا بقیہ(تلاوت وغیرہ) کے حق میں بھی ٹوٹ جاتا ہے؟؟
جَــزَاك اللــه خَيــرَالْجــزَاء
سائل: سید احتشام ممبئی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
نماز میں قہقہہ لگانے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور نماز بھی فاسد ہو جاتی ہے لیکن یہ صرف نماز کے ہی حق میں اس کے علاوہ تلاوت وغیرہ کرسکتا ہے کیونکہ کتب فقہ میں خاص کیا ہے کہ رکوع سجدہ والی نماز میں ہو تو وضو اور نماز دونوں ختم
جیسا کہ سرکار صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
کہ بالغ کا قہقہہ یعنی اتنی آواز سے ہنسی کہ آس پاس والے سنیں اگر جاگتے میں رکوع سجدہ والی نماز میں ہو وضو ٹوٹ جائے گا اور نماز فاسد ہو جائے گی
اور آگے فرماتے ہیں
اگر نماز کے اندر سوتے میں یا نماز جنازہ یا سجدہ تلاوت میں قہقہہ لگایا تو وضو نہیں جائیگا وہ نماز یا سجدہ فاسد ہے (بہار شریعت جلد اول حصہ دوم صفحہ 28)
اورحدیث شریف میں ہے الامن ضحك منکم قهقهة فلیعد الوضوء والصلاۃ جمیعا
یعنی خبردار تم میں سے جو بھی نماز میں قہقہہ مار کر ہنسا تو وہ وضو و نماز دونوں کا اعادہ کر لے
تلخیص اصول الشاشی صفحہ 95
اس سے معلوم ہوا کہ قہقہہ سے صرف نماز کےحق کا وضو ٹوٹتا ہے اس کے علاوہ کیلئے ایسا حکم نہیں یعنی اس وضو سے تلاوت وغیرہ کر سکتا ہے
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
محمد افسر رضا سعدی عفی عنہ
0 تبصرے