اللہ عزوجل کے لیے مقام خاص کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1078


السلام علیکم ورحمتہ وبرکاتہ

مسئلہ :- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیانِ عظام  مسلۂ ذیل میں کہ کوئی شخص کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ نہ زمین پر نہ ہی آسمان پر تو ایسے شخص پر عند شرع کیا حکم نافذ ہو گا

ناصر رضا پورنیہ




 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

ایسے شخص پر کوئی حکم نہیں لگے گا بلکہ ان لوگوں پر حکم لگے گا جو لوگ اللہ عزوجل کے لئے جگہ مقرر کرتے ہیں۔مثلاً اگر ان دونوں جملوں میں سے کوئی کہتا ہو یا کسی اور طرح کے لفظ جس سے جگہ مقرر ہوتا ہو۔جیسا کہ غلط فہمیاں اور ان کی اصلاح میں ہے کہ کچھ لوگ ہے جو اللہ کا نام لینے کے بجائے اوپر والا بولتے ہیں کہ جو کہ نہایت غلط بات ہے  بلکہ اگر یہ عقیدہ رکھ کر کہ یہ لفظ بولے کہ اللہ اوپر ہے تو یہ کفر ہے۔کیونکہ اللہ تعالٰی اوپر نیچے آگے پیچھے دائیں، بائیں تمام سمتوں ہر مکان اور ہر زمان سے  پاک ہے۔برتر و بالا ہے۔ان سب جہات یعنی سمتوں پورب،پچھم ، اتر ،دکھن،اوپر ،نیچے،دائیں، بائیں، مکان و زمان سب کو اسی نے پیدا کیا ہے تو اللہ تعالٰی کے لئے یہ نہیں بولا جا سکتا ہے کہ وہ اوپر ہے یا نیچے ہے پورب میں ہے یا پچھم میں ہے کیونکہ جب اس نے ان چیزوں کو پیدا نہیں کیا تھا وہ تب بھی تھا اور کیا تھا اور کہاں تھا ۔ اس کی حقیقت کو اس کے علاوہ کوئی نہیں جانتا۔اگر کوئی کہے کہ اللہ عرش پر ہے تو اس سے یہ پوچھا جائے کہ جب اس نے عرش کو پیدا نہیں کیا تھا تو اس سے پہلے کہاں تھا یونہی اگر کوئی کہے کہ اللہ اوپر ہے تو اس سے بھی پوچھا جائے کہ اوپر کو پیدا کرنے سے پہلے کہاں تھا۔

ہاں اگر کوئی شخص اللہ پاک کو اوپر والا اس خیال سے کہے کہ وہ سب سے بلند و بالا ہے اور اس کا مرتبہ سب سے اوپر ہے تو یہ کفر نہیں۔لیکن پھر بھی اللہ تعالیٰ کے لئے ایسا الفاظ بولنا صحیح نہیں۔جن سے کفر کا شبہ ہو اور اللہ تعالیٰ کو اوپر والا کہنا بہر حال  منع ہے اور جس سے بچنا ضروری ہے۔ (حوالہ غلط فہمیاں اور ان کی اصلاح صفحہ نمبر ۱۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم

از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری

۰۴صفرالمظفر ۱۴۴۲ہجری

۲۲ستمبر ۲۰۲۰عیسوی بروز منگل







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney