سوال نمبر 1079
السلام علیکم ورحمة اللہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ اذان کے جواب میں حی علی الصلاۃ کی جگہ صرف لا حول ولا قوہ الا باللہ پڑھیں گے یا حی علی الصلاۃ بھی
سائل حسن رضا بریلوی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
جب اَذان سُنے، تو جواب دینے کا حکم ہے، یعنی مؤذن جو کلمہ کہے، اس کے بعد سُننے والا بھی وہی کلمہ کہے، مگر حَیَّ عَلَی الصَّلٰوۃ حَیَّ عَلَی الْفَلَاحِ کے جواب میں لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ کہے اور بہتر یہ ہے کہ دونوں کہے، بلکہ اتنا لفظ اور ملا لےمَا شَائَ اللّٰہُ کَانَ وَمَا لَمْ یَشَأْ لَمْ یَکُنْ
اَلصَّلٰوۃُ خَیْرٌ مِّنَ النَّوْم کے جواب میں صَدَقْتَ وَ بَرَرْتَ وَبِالْحَقِّ نَطَقْتَ کہے۔
(حوالہ بہار شریعت جلد اول حصہ سوم صفحہ نمبر 472)
واللہ تعالیٰ اعلم
از قلم
فقیر محمد اشفاق عطاری
۰۵ صفر المظفر ۱۴۴۲ ہجری
۲۳ ستمبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز بدھ
آذان مع جواب
جواب | آذان |
---|---|
اللہ اکبر | اللہ اکبر |
اللہ اکبر | اللہ اکبر |
اللہ اکبر | اللہ اکبر |
اللہ اکبر | اللہ اکبر |
اشھد ان لا الہ الا اللہ | اشھد ان لا الہ الا اللہ |
اشھد ان محمد رسول اللہ | اشھد ان محمد رسول اللہ |
حی علی الصلوۃ لا حول و لا قوۃ الا باللہ | حی علی الصلوۃ |
حی علی الفلاح لا حول و لا قوۃ الا باللہ | حی علی الفلاح |
اللہ اکبر | اللہ اکبر |
0 تبصرے