سوال نمبر 1095
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بچوں کی پیدائش میں وقفہ کرنا شرعاً ضروری ہے
المستفتی ازھر نورانی رضا نگر دولت پور
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
بچوں کی پیدائش میں وقفہ کرنا شرعاً کوئی ضروری نہیں ہے ہاں! اگر عورت تندرست ہے تو سال بھر میں ایک مرتبہ پیدا کریں اور اگر کمزور ہے یا کوئی بیماری ہے تو اسے دور ہونے کے بعد اولاد پیدا کریں تقریباً 3 سال کا وقفہ کرنا چاہئے ورنہ بعض اوقات جلدی جلدی اولاد پیدا کرنے سے جان بھی چلی جاتی ہے اس لئے احتیاط ضروری ہے لیکن شرعاً ممنوع نہیں۔ ہاں اتنا کمزور ہے کہ زیادہ بچہ پیدا کرنے کی صورت میں جان جانے کا اندیشہ ہو تو احتیاط لازمی ہے کیونکہ جان بچانا بھی فرض ہے۔ جیسا کہ کتابوں میں ہے کہ حد سے زیادہ مباشرت کرنے سے مرد اور عورت دونوں کے لئے نقصان ہے بالخصوص زیادہ صحبت سے مرد کی صحت پر زیادہ اثر پڑتا ہے صحت کی کمزوری پھر طرح طرح کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے۔ اکثر شہوت پرست عورتوں کے شوہر مسلسل مباشرت کی وجہ سے اپنی صحت کھو بیٹھتے ہیں اور کمزوری کی وجہ سے وہ عورت کی پہلے کی طرح خواہش کی تکمیل نہیں کر پاتے ہیں۔ ( اسی طرح قانون شریعت جلد دوم ص ۶۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
از قلم فقیر محمد اشفاق عطاری
۱۵ صفر المظفر ۱۴۴۲ ہجری
۰۳ اکتوبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز ہفتہ
0 تبصرے