طلاق دے دونگا سے طلاق ہوگی یانہیں؟

 سوال نمبر 1101


السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ میں کہ زید کا اپنی بیوی ہندہ کے ساتھ جھگڑا ہوگیا تو زید نے غصے میں فیس بک اسٹیٹس پر اس طرح لکھا کہ آج میں اپنی بیوی کو طلاق دے دونگا پھر زید کو اس کے احباب نے سمجھایا تو زید نے اس اسٹیٹس کو ڈلیٹ کردیا اور زید وہندہ کے درمیان صلح ہوگئی لیکن زید پریشان ہے کہ اس کیلئے شرعی حکم کیا ہے؟ علمائے کرام رہنمائی فرمائیں۔

(سائل:اصغر علی کشنگنج بہار)

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:برتقدیر صدقِ سائل مذکور جملے سے زید کی بیوی پر کوئی طلاق واقع نہیں ہوئی ہے لہٰذا یہ دونوں بدستور میاں بیوی ہیں۔چنانچہ علامہ نظام الدین حنفی متوفی١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے لکھا ہے:قالت طلاق بدست تواست مرا طلاق کن فقال الزوج طلاق میکنم طلاق میکنم وکرر ثلاثا طلقت ثلاثا بخلاف قولہ کنم لانہ استقبال فلم یکن تحقیقا بالتشکیک۔(الفتاوی الھندیة،٣٨٤/١)

یعنی،بیوی نے شوہر کو کہا کہ طلاق تیرے اختیار میں ہے مجھے طلاق دے دے تو شوہر نے جواب میں کہا کہ میں طلاق دے رہا ہوں، طلاق دے رہا ہوں، تین مرتبہ تکرار کیا تو تین طلاقیں ہوں گی، اس کے برخلاف اگر یوں کہے کہ میں طلاق دوں گا تو طلاق نہ ہوگی کیونکہ یہ استقبال ہے لہٰذا شک ہوگا اور طلاق نہیں ہوگی۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔

محمد اُسامہ قادری

پاکستان، کراچی

پیر،١٣/ربیع الاول،١٤٤٤ھ۔١٠/اکتوبر،٢٠٢٢ء









ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney