آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

تحفہ دے کر واپس مانگنا کیسا؟

 سوال نمبر 1102


السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ

زید نے بکر کو ایک موٹر سائکل تحفہ میں دیا دوسال کے بعد زید بکر میں کچھ جھگڑ ا ہوا تو زید کہتا ہے میری بائیک واپس کرو جیسے میں نے نئ دیا تھا بکر کہتا ہے کہ میں نے تو مانگا نہیں تھا اور اب بائیک دو سال پرانی ہوچکی ہے میں  نہیں دے سکتا اور نہ ہی قیمت دے سکتا ہوں اب زید و بکر پر کیا حکم ہے 

سائل ازھر نورانی 




 

بسم اللہ الرحمن الرحیم،،، الجواب بعونہ تعالٰی 

زید شرعاً گنہ گار ہے اس لئے کہ تحفہ ہدیہ دے کر واپس مانگنا گناہ ہے 

جیسا کہ حدیث شریف میں ہے،  حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ وَهَمَّامٌ وَشُعْبَةُ، قَالُوا: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ:الْعَائِدُ فِي هِبَتِهِ كَالْعَائِدِ فِي قَيْئِهِ، قَالَ هَمَّامٌ: وَقَالَ قَتَادَةُ: وَلا نَعْلَمُ الْقَيْئَ إِلا حَرَامًا

 ابوداؤد شریف مصری حدیث نمبر ۳۵۳۸ 

ترجمہ:- حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا، ہبہ کی ہوئی چیز واپس لے لینے والا قے کرکے اُسے پیٹ میں واپس لوٹا لینے والے کے مانند ہے،،،

ہمام کہتے ہیں: اور قتادہ نے، یہ بھی کہا ہم قے کو حرام ہی سمجھتے ہیں، تو گویا ہدیہ دے کر واپس لے لینا بھی حرام ہی ہوا،،، اور دوسری روایت میں ہے

 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ -يَعْنِي ابْنَ زُرَيْعٍ- حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ طَاوُسٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ قَالَ: لايَحِلُّ لِرَجُلٍ أَنْ يُعْطِيَ عَطِيَّةً أَوْ يَهَبَ هِبَةً فَيَرْجِعَ فِيهَا، إِلا الْوَالِدَ فِيمَا يُعْطِي وَلَدَهُ، وَمَثَلُ الَّذِي يُعْطِي الْعَطِيَّةَ ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا كَمَثَلِ الْكَلْبِ يَأْكُلُ فَإِذَا شَبِعَ قَائَ ثُمَّ عَادَ فِي قَيْئِهِ

 ابوداؤد شریف مصری حدیث نمبر ۳۵۳۹ 

 عبداللہ بن عمر اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالٰی عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم  نےارشاد فرمایا، کسی شخص کے لئے جائز نہیں ہے کہ کسی کو کوئی عطیہ دے ، یا کسی کو کوئی چیز ہبہ کرے اور پھر اسے واپس لوٹا لے ، سوائے والد کے کہ وہ بیٹے کو دے کر اس سے لے سکتا ہے،،،   اس شخص کی مثال جو عطیہ دے کر یا ہبہ کرکے واپس لے لیتا ہے کتے کی مثال ہے، کتا پیٹ بھر کر کھا لیتا ہے، پھر قے کرتا ہے، اور اپنے قے کئے ہوئے کو دوبارہ کھا لیتا ہے، 

صورت مستفسرہ میں زید اگر بکر کو گاڑی تحفہ میں دے کر واپس لیتا ہے تو اس کی مثال کتے اور قے کئے ہوئے کو دوبارہ کھا لینے کے مثل ہے، لہٰذا زید پر لازم ہے کہ بکر سے گاڑی کا مطالبہ نہ کرے کہ اب اسے لینا نا جائز و حرام ہے،

          کتبہ

 حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی ۱۶ صفر المظفر ۱۴۴۱ ھجری




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney