سوال نمبر 1104
السلام علیکم ورحمۃ اللّٰہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسئلہ ذیل کے بارے میں زید ایک مسجد کا امام ہے اور بکر زید کے بارے میں لوگوں کو کہتا ہے کہ زید جھوٹ بولتا ہے حالانکہ بکر کا کہنا غلط ہے تو بکر پر شریعت کا کیا حکم ہوگا اور بکر کی نماز زید کے پیچھے ہوگی کی نہیں مدلل جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا
المستفتی :عبدالرحمٰن جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں زید کے پیچھے بکر کی نماز ہو جائے گی بکر امام پر جھوٹا الزام لگانے کی وجہ سے سخت گنہگار ہوا توبہ کرے اور زید سے معافی مانگے دوبارہ اس طرح کی حرکتوں سے باز رہنے کا پختہ عہد کرے،
اسی طرح ایک سوال کے جواب میں حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
اگر امام فاسق معلن ہے اس لیے کوئی اس کی برائی بیان کرتا ہے تو اس صورت میں اس پر کوئی گناہ نہیں اور ایسے امام کے پیچھے کسی کو نماز پڑھنا جائز نہیں اور اگر فاسق معلن نہیں ہے تو برائی کرنے والا سخت گنہگار حق العباد میں گرفتار مگر اس کی نماز اس کے پیچھے ہوجائے گی،
فتاویٰ فیض الرسول جلد اول صفحہ ۲۷۲ / امامت کا بیان
مطبوعہ شبیر برادرز لاہور
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۱۷ صفر المظفر ۱٤٤٢ ھجری
0 تبصرے