عورت کانچوڑا ہوا کپڑا مرد کے حق میں پاک ہوگا یانہیں

 سوال نمبر 1105


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

مسئلہ:- کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید کا کہنا ہے ناپاک کپڑا عورتوں کے دھلنے سے عورت کے حق میں تو پاک ہو جائے گا لیکن مرد کے حق  میں نہیں پاک ہوگا اس لیے کہ مرد، عورت سے زیادہ طاقتور ہے اور زید کتب فقہ کا حوالہ بھی پیش کرتا ہے نیز بکر کا کہنا ہے کہ کپڑا جب تک گیلا ہے تبھی تک یہ حکم ہے کپڑا سوکھنے کے بعد  مرد و عورت دونوں کے حق میں کپڑا پاک ہو جائے گا آیا اب زید و بکر میں کس کا قول درست ہے؟ کیا ناپاک کپڑا عورت کے دھلنے سے پاک نہیں ہوگا (جبکہ عورت اپنی طاقت کے مطابق تین مرتبہ دھل کر تین مرتبہ نچوڑ دے) باحوالہ جواب عنایت فرماکر عنداللہ مشکور ہوں۔

المستفتی:- محمد ابرار القادری بنگلور کرناٹک



 


وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

زید نے یہ مسئلہ بہار شریعت یا دیگر کتب فقہ میں پڑھا ہوگا اور اگر زید کے اندر اتنی صلاحیت تھی تو پورے مسئلے کو پڑھ کر غور کرتا یا پھر کسی عالم سے اس مسئلے کو سمجھتا 

 نیز بکر کا یہ کہنا کہ کپڑا جب تک گیلا ہے تو ناپاک ہے اور سوکھنے کے بعد مرد وعورت دونوں کے حق میں پاک ہے یہ بکر کی غلط فہمی ہے  اگر گیلا کپڑا ناپاک ہے تو سوکھنے کے بعد بھی ناپاک ہی رہے گا : 

  بے شک عورت بھی ناپاک کپڑا اگر خوب  اچھی طرح  نچوڑ کے تین بار دھلے تو پاک ہو جائے گا 

بہار شریعت میں در مختار ردالمحتار کے حوالے سے ہے : 

دھونے والے نے اچھی طرح نچوڑ لیا مگر ابھی ایسا ہے کہ اگر کوئی دوسرا شخص جو طاقت میں   اس سے زِیادہ ہے نچوڑے تو دو ایک بوند ٹپک سکتی ہے، تو اس کے حق میں   پاک اور دوسرے کے حق میں   ناپاک ہے۔ اس دوسرے کی طاقت کا اعتبار نہیں ،ہاں   اگر یہ دھوتا اور اسی قدر نچوڑتا تو پاک نہ ہوتا

(بہار شریعت  حصہ دوم نجاستوں کا بیان مسئلہ ۱۸)

 خلاصہ:-  عورت کا دھلا ہوا کپڑا مرد کے حق میں پاک ہے لیکن اگر مرد اسی کپڑے کو دھلتا اور عورت کی طرح نچوڑتا تو کپڑا اس کے حق میں پاک نہیں ہوتا 

نیز بہار شریعت میں ہے 

کپڑے کو تین مرتبہ دھو کر ہر مرتبہ خوب نچوڑ لیا ہے کہ اب نچوڑنے سے نہ ٹپکے گا، پھر اس کو لٹکا دیا اور اس سے پانی ٹپکا تو یہ پانی پاک ہے اور اگر خوب نہیں   نچوڑا تھا تو یہ پانی ناپاک ہے۔   


(ایضا مسئلہ ۲۱) 


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

           کتبہ

 فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ


۱۷ صفر المظفر۱٤٤٢ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney