برتن ناپاک ہے تو اس سے استنجاء کرنا کیسا؟

 سوال نمبر 1106


اَلسَـلامُ عَلَيْـڪُم وَرَحْمَـةُ اَلــلّــهِ وَبَـرَڪاتُـهُ‎

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ زید کے گھٹنہ میں ہمیشہ درد رہتا ہے جس کی وجہ سے زید ہمیشہ مسجد کے استنجاء خانے میں کھڑا کھڑا ہی اپنی حاجت پوری کرتا ہے جسکی وجہ سے پیشاب کے قطرے اس ڈبہ میں بھی پڑتے ہیں  جو پانی لینے کیلۓ استنجاء خانے  میں عام طور پر رکھا ہوتا ہے لہٰذا ایسی صورت میں اسی ڈبہ کے پانی سے زید بکر یا اور دیگر افراد استنجاء کرتے ہیں تو کیا وہ پاک ہو جائینگے ؟ مفتیان کرام سے گذارش ہے جتنی جلدی ہوسکے اس مسئلہ کا جواب عنایت فرمائیں

المستفتی :محمد نوشاد عالم سردار پور ضلع دھار ایم۔پی




 

وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب 

اگر واقعی زید کے پیشاب کے قطرے  برتن میں گر جاتے ہیں تو برتن ناپاک ہو گیا اب اس ناپاک برتن سے جو حضرات استنجاء کریں گے تو ان کا استنجاء درست نہیں ہوگا

ضروری ہے کہ اس لوٹے یا برتن وغیرہ کو پاک کیا جائے

حضور صدر الشریعہ رحمۃ اللہ تعالٰی تحریر فرماتے ہیں کہ جو چیز نچوڑنے کے قابل نہیں ہے اس کو دھو کر چھوڑ دیں یعنی کسی جگہ رکھ دیں اور اس وقت تک انتظار کریں جب تک اس کا پانی ٹپکنا بند ہو جائے

پھر دوسری مرتبہ ایسا ہی کریں

پھر تیسری مرتبہ جب پانی بہنا بند ہوجاۓ وہ چیز پاک ہوگئی 

اور اگر وہ برتن لوہے یا تانبے یا چینی وغیرہ کاہے

تو پہلی مرتبہ دھو کرکے رکھ دیں یہاں تک کہ وہ سوکھ جائے

پھر دوسری مرتبہ ہی ایسا کریں

پھر تیسری مرتبہ ہی ایسا کریں اب یہ برتن پاک ہو گیا

اور بہتر ہے کہ ناپاک برتن کو مٹی وغیرہ سے مانجھ لینا

البحرالراٸق ،، کتاب الطہارة ،، باب الانجاس ،، ج١ ص٤١٤

حوالہ بہار شریعت حصہ٢ ص٣٩٩

اور ہاں یہ ضروری ہے کہ زید کو یہ تنبیہ کی جائے کہ جب استنجاء کرے تو مکمل احتیاط رکھے اگر اس کے ذریعے استنجاء وغیرہ کا لوٹا یا برتن ناپاک ہوا اور لوگ اس سے استنجاء کرتے رہے تو سب کا ذمہ دار خود زید ہی ہوگا

واللہ اعلم بالصواب

عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف یوپی


١٧ صفرالمظفر ١٤٤٢ ھ

٥ اکتوبر ٢٠٢٠







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney