سوال نمبر 1109
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس چھری میں اگر تین سوراخ نہیں ہیں تو کیا اس چھری سے جانور کو حلال کر سکتے ہیں جانور حلال ہو جائے گا یا نہیں برائے مہربانی مدلل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی۔۔۔۔۔۔
سائل محمد ارسلان رضوی لکھیم پوری
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون الملک الوہاب
بالکل حلال کر سکتے ہیں چاہیں سوراخ ہوں یا نہ ہوں
جو لوگ اسطریقے کے خیالات رکھتے ہیں یہ انکی بے وقوفی و نادانی ہے
حدیث شریف میں ہے
عن عدی بن حاتم قال قلت یارسول اللہﷺارایت احدنااصاب صیداولیس معہ سکین ایذبح بالمروةوشقہ العصا۶ فقال امررالدم بماشٸت واذکراسم اللہ
حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ میں نے عرض کیا یا رسول اللہ آپ کا کیا خیال ہے اگر ہم میں سے کسی کو شکار مل جائے اور اس کے پاس چھری نہ ہو تو کیا وہ پتھر اور لاٹھی کی کھپچی سے اسکو ذبح کر سکتا ہے حضور نے فرمایا اللہ کا نام لے کر جس چیز سے چاہو خون بہا دو (ذبح کا حق ادا ہو جائے گا)
ابوداٶد ، نساٸی ، مشکوة,انوارالحدیث ، صفحہ٣٠٥(شبیربرادرز لاھور)
حدیث مذکور سے پتہ چلا کہ چھری یا کسی بھی دھار دار چیز سے بسم اللہ پڑھ کر کے ذبح کر دیا جائے تو حلال ہے
واللہ اعلم بالصواب
عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دار ارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف یوپی
0 تبصرے