سوال نمبر 1108
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ زید نے غیر مسلم کے دوکان سے بیس روپٸے کا سامان لیا زید نے دوکاندار کو سو ١٠٠ کا نوٹ دیا دوکاندار بھول کر پانچسو روپیۓ سمجھا اور زید کو چار سو اسّی روپیۓ واپس کیا زید بقیہ چار سو روپے واپس کر دے یا رکھ لے اگر واپس نہ کیا تو شرعی حکم کیا ہے جواب بحوالہ عنایت کریں۔
المستفتی :- محمد رجب علی قادری فیضی اترولوی
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں زید کے لیے حکم یہ کہ دوکان دار کو چار سو روپیہ واپس کر دے ورنہ گنہگار ہوگا، حضور اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں
غدر و بدعہدی مطلقاً سب سے حرام ہے ــ مسلم ہو یا کافر ذمی ہو یا حربی مستامن ہو یا غیر مستامن اصلی ہو یا مرتد ۔
ہدایہ و فتح القدیر وغیرہما میں ہے " لان مالھم غیر معصوم فبای طریق اخذہ المسلم اخذ مالا مباحامالم یکن غدر" کیونکہ ان کا مال معصوم نہیں اسے مسلمان جس طریق سے بھی حاصل کرلے وہ مال مباح ہوگا ــ مگرشرط یہ ہے کہ دھوکا نہ ہو ـ
(فتاوی رضویہ جلد ۱٤ صفحہ ۱٤٠ )
رضا فاؤنڈیشن لاہور،
غدر و فریب ہر قوم کے ساتھ حرام ہے یعنی غیر مسلم کے مال کو چوری کرنا یا اس کو دھوکا دینا اپنے آپ کو اہانت کے لیے پیش کرنا اور اپنی عزت کو خطرے میں ڈالنا ہے لہٰذا اس سے بچنا لازم ہے ــ
جیسا کہ سرکار مفتی اعظم ھند علیہ الرحمتہ والرضوان اسی قسم کے ایک جواب میں تحریر تحریر فرماتے ہیں کہ یہاں کفار اگر چہ حربی ہیں مگر بلا ٹکٹ ( ریل میں ) سفر کرنا اپنے کو اہانت کیلئے پیش کرنا ہے اپنی عزت کو خطرہ میں ڈالنا ہے کہ خلاف قانون ہے مستوجب سزا ہوگا ــ
لہٰذا ایسی حرکت سے احتراز لازم جو موجب ذلت و رسوائی ہو ـ
(فتاویٰ مصطفویہ حصہ سوم صفحہ ۱٤٦)
ایسا ہی فتاویٰ فقیہ ملت جلد اول صفحہ ۱۹۲ پر ہے
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۱۷ صفر المظفر ۱٤٤٢ ھجری
0 تبصرے