نکاح پر استطاعت ہو، اور نا کرے تو کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر 1146


السلام  علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ 

اگر کوٸی انسان نکاح کرنے کی استطاعت بھی رکھتا ہو اور کوٸی شرعی رکاوٹ بھی نہیں ہے پھر بھی وہ تاخیر کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟ 

اس کا جواب بتا دیں ۔۔

المستفتی :  علی رضا پاکستان 




 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب


نکاح کبھی فرض کبھی واجب کبھی سنت کبھی مکروہ کبھی حرام ہوا کرتا ہے یعنی زنا کاری کرنا شروع کردے تو فرض ہے اور اگر کرتا نہیں مگر ظن غالب ہے تو واجب ہے اور اگر یہ بھی نہیں  تو سنت ہے اور اگر حق زوج ادا نہ کر پانے کا ظن غالب ہے تو مکروہ تحریمی اور اگر نامرد ہے تو حرام ہے   در مختار مع شامی  جلد دوم صفحہ ۲٦٠ میں ہے 

ان تبقن الزنا الا بـه فرض  نھایة وھذا ان ملک المھر  والنفقه اور بدائع الصنائع صفحہ ۲۲۸ میں ہے  لا خلاف النکاح فرض حالة التوقان حتی من طاقت نفسه نفسه الی النساء بحیث لا یمکنـه الصبر عنھن وھو قادر علی المھر والنفقه ولم یتزوج یاثم

(فقہی پہیلیاں صفحہ ۱۵۷ مطبوعہ شبیر برادرز لاہور) 

 پس جس پر نکاح فرض یا واجب ہے اور استطاعت رکھنے کے باوجود نکاح نہیں کرتا ہے تو گناہ گار ہے اس پر لازم ہے کہ توبہ کرے اور جلد سے جلد نکاح کرے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم فرماتے ہیں ’’جو اتنا مال رکھتا ہے کہ نکاح کرلے ،  پھر بھی نکاح نہ کرے ،  وہ ہم میں  سے نہیں۔ ( المصنف ‘ ، لابن أبی شیبۃ ، کتاب النکاح ، فی التزویج من کان یامر بہ ویحث علیہ ، ج ۳  ، ص ۲۷۰)


اور اگر استطاعت نہ ہو تو روزہ رکھے کہ یہ شہوت کو ٹورتا ہے بخاری و مسلم و ابو داؤد و ترمذی و نسائی عبداللہ بن مسعود  رضی اللہ تعالٰی عنہ  سے راوی ،  رسول اللہ   صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم   نے فرمایا: ’’اے جوانوں  تم میں  جو کوئی نکاح کی  استطاعت رکھتا ہے وہ نکاح کرے کہ یہ اجنبی عورت کی  طرف نظر کرنے سے نگاہ کو روکنے والا ہے اور شرمگاہ کی  حفاظت کرنے والا ہے اور جس میں  نکاح کی  استطاعت نہیں  وہ روزے رکھے کہ روزہ قاطع شہوت

(یعنی شہوت کو توڑنے والا)  ہے (’’ صحیح البخاري ‘‘ کتاب النکاح ، باب من لم یستطع الباء ۃ فلیصم ، الحدیث: ۵۰٦٦  ، ج ۳  ، ص ٤٢٢)

اور اگر سنت ہو جب بھی نکاح کرے تاکہ سنت پر عمل ہوجائے 

اور اگر مکروہ یا حرام ہو تو نہ کرنا ہی بہتر ہے. 

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


         کتبہ

 فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ


یکم ربیع النور شریف ۱٤٤٢ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney