• Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں
مسائل شرعیہ
  • Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں

20 مُحَرَّم بروز بدھ 1447ھ

آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہومنمازامام جب سلام پھیرے مقتدی نا سنیں تو؟

امام جب سلام پھیرے مقتدی نا سنیں تو؟

SRRazmi نومبر 03, 2020 نماز

 سوال نمبر 1170


السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ امام  بھول کر آہستہ سلام پھیرا اور بعض مقتدیوں نے سنا اور بعض نے نہیں سنا تو وہ نماز کیسے مکمل کریں گے؟ کیسے وہ سلام پھیریں گے؟ جواب عنایت فرمائیں !بینوا و توجروا۔ 

المستفتی۔۔۔۔ غلام نبی۔





 

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ ۔ 

بسم الله الرحمن الرحیم۔ 

الجواب بعون الملک الوہاب۔ 

     چونکہ امام نے  سلام پھیر لیا ہے اس لیے وہ نماز سے باہر ہوگیا اور اس کی نماز بلاشبہ مکمل ہوگئی اور رہ گئی بات مقتدیوں کی تو یاد رکھیں کہ امام کے سلام پھیر دینے سے مقتدی نماز سے باہر نہیں ہوتا اور نہ مقتدی کی نماز مکمل ہوتی ہے جب تک کہ مقتدی خود بھی سلام نہ پھیر لے۔


جیساکہ حضور صدرالشریعہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:

        کہ امام کے سلام پھیر دینے سے مقتدی نماز سے باہر نہ ہوا جب تک کہ یہ خود بھی سلام نہ پھیر لے یہاں تک کہ اگر اس نے امام کے سلام کے بعد اور اپنے  سلام سے پیشتر قہقہہ لگایا وضو جاتا رہے گا. 

(بہار شریعت،حصہ۳,صفحہ ۱۰۴)


 لہٰذا صورت مستفسرہ میں جب امام نے بھول سے آہستہ سلام پھیر دیا تو سب سے پہلے امام کو چاہیے کہ جس طرح ممکن ہو مقتدیوں کو آگاہ کرے تاکہ مقتدیان سمجھ جائیں کہ امام صاحب سلام پھیر چکے ہیں۔ مثلاً سلام پھیرنے کے بعد جو استغفار یا تسبیح و تکبیر کا ورد کرتے ہیں ان کو بلند آواز سے پڑھنے لگے یا بلند آواز سے دعا کرنا شروع کر دے یا اس کے علاوہ اور کسی جائز طریقے سے آگاہ کر دے تاکہ تمام مقتدیان سلام پھیر لیں، اور اپنی نماز پوری کر لیں۔ 

               لیکن اگر امام صاحب نے ایسا نہ کیا بلکہ سلام پھیرنے کے بعد خاموش بیٹھے رہے جب بھی مقتدیوں کو سلام پھیرنا لازم ہے کہ بغیر سلام پھیرے ان کی نماز پوری نہیں ہوگی۔ 

      تو جن مقتدیوں کو امام کے سلام پھیرنے کے وقت کسی طرح سے معلوم ہوگیا کہ امام صاحب سلام پھیر رہے ہیں تو انہوں نے بھی امام کے ساتھ سلام پھیر دیا ان سب کی نماز ہوگئی اور جن لوگوں نے امام کے سلام پھیرنے کے بعد خود سے سلام پھیر کر نماز مکمل کی ان کی بھی نماز ہوگئی اور جن لوگوں نے سلام نہ پھیرا بلکہ قصداً (نماز سے باہر ہونے کے ارادے سے) کوئی فعل منافی نماز کیا تو ان کی بھی نماز ہو گئی مگر ترک لفظ سلام کے سبب نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ یعنی (دہرانا) واجب ہوئی۔ اور جن حضرات نے بلا قصد کوئی منافی نماز فعل کیا تو ان کی نماز فاسد ہوگئی ترک فرض خروج بصنعہ کے سبب اس  کا دوبارہ پڑھنا فرض ہے۔

 

 تنبیہ:- امام کو بقدر حاجت بلند آواز سے سلام پھیرنا سنت ہے اور ترک سنت مکروہ ہے لہٰذا امام کو اس کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے۔ 


۔ والله تعالیٰ ورسولہ ﷺ اعلم بالصواب۔ 

            کتبہ

 محمد چاند رضا اسماعیلی دلانگی متعلم دارالعلوم غوث اعظم مسکیڈیہ جھارکھنڈ۔ 

۱۰/ربیع الاول ۱۴۴۲ ہجری۔




Join our WhatsApp Channel


اگلا مسئلہ
پچھلا مسئلہ

ملتے جلتے مراسلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

ضروری معلومات

  • زکوۃ کلکولیٹر
  • فطرہ کیلکولیٹر
  • منتظمین مسائل شرعیہ

پیروکاران

ماہنامہ مسائل شرعیہ

ایک علمی و تحقیقی ماہنامہ، جو شرعی مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں پیش کرتا ہے۔ مکمل مطالعے کے لیے یہاں کلک کریں۔

📖 ماہنامہ
فالو کریں
📢 ہماری تازہ اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ چینل کو فالو کریں!
گروپ جوائن کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

5336333

مشہور اشاعتیں

سید کا مرتبہ بڑا ہے یا عالم کا؟ ‏

امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا تیجہ کرنا کیسا ہے؟

محرم کا کھچڑا (حلیم) بنانا کیسا ہے؟

مردے کو فریجر کے اندر رکھنا کیسا؟

بیدم یہی تو پانچ ہیں مقصود کائنات کی تشریح

Created By SR Razmi | Powered By SR Money Since 24/03/2019
Created By SRRazmi Powered By SRMoney

    ایک ضروری اعلان