سوال نمبر 1188
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اٹھارہ ہزار مخلوقات ہے یا اٹھارہ ہزار عالم ہے یا دونوں ایک ہے بعض کا کہنا ہے کی دونوں ایک ہے بعض کا کہنا ہے الگ الگ ہے اور بعض کا کہنا ہے اٹھارہ ہزار عالم ہے مخلوقات نہیں مخلوقات تو بے شمار ہے آپ لوگوں سے گزارش ہے کی صحیح قول کیا ہے؟ جواب مدلل عنایت فرمائیں
المستفتی:۔ محمد شمشیر رضا شمسی بہار
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک وہاب
نہ اٹھارہ ہزار مخلوقات ہیں نہ اٹھارہ ہزار عالم ہیں نہ ہی دونوں ایک ہیں بلکہ دونوں الگ الگ ہیں مخلوقات تو بے شمار ہیں یعنی اللہ تعالٰی خالق ہے بقیہ چیزیں مخلوق ہیں جیسے انسان جانور کیڑے پرندے کنکر پتھر پیڑ وغیرہ جس کا اندازہ کرنا ناممکن ہے اور عالم اٹھارہ ہیں لیکن کثرت مخلوقات کی وجہ سے ہزار کی طرف منسوب کردیا گیا جیسا کہ سیدی سرکار اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان فتاویٰ رضویہ شریف میں تحریر فرماتے ہیں عالم اٹھارہ ہیں اور ہر ایک میں کثرت مخلوقات کے سبب اسے ہزار سے تعبیر کیا۔ تینوں موالید جمادات، نباتات، حیوانات، اور چاروں عناصر، اور سات آسمان، اور فلک ِ ثوابت، فلک اطلس ، کرسی ، عرش ،۔
(فتاوی رضویہ شریف جلد۲۹؍ صفحہ ۲۵۴)
جو حضرات کہتے ہیں اٹھارہ ہزار مخلوقات ہیں وہ غلط کہہ رہے ہیں اور جو حضرات کہتے ہیں کہ اٹھارہ ہزار عالم ہے وہ صحیح کہہ رہے ہیں کہ اگر چہ اٹھارہ عالم ہے مگر کثرت مخلوقات کے سبب اٹھارہ ہزار ہی مشہور ہے۔
وﷲ تعالٰی اعلم بالصواب
کتبہ
محمد فرقان برکاتی امجدی
٢٩ ربیع الاول شریف ھجری ١٤٤١ سنہ ٢٠٢٠
0 تبصرے