مسلمان عورتوں کو ساڑی پہننا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1196


السلام علیکم و رحمۃاللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ مسلمان عورتوں کو ساڑی پہننا کیسا ہے

المستفتی مظہر حسنین حیدر آباد





 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 


ہندوستان کے بہت سے علاقوں میں مسلم عورتیں ساڑیاں نہیں پہنتیں، شلوار و قمیص پہنتی ہیں جیسے یوپی کے اکثر اضلاع میں، یہاں ساڑیاں  غیر  مسلم پہنتی ہیں لیکن ہندوستان کے ہی بہت سے علاقوں میں  ساڑیاں مسلم عورتوں کا بھی لباس ہے ۔بہار، بنگال، تامل ناڈو، کرناٹک، وغیرہ کے عام شہروں، دیہاتوں میں یہ لباس مسلم اور غیر مسلم عورتوں میں مشترک ہے ۔یہاں ساڑی پہننے کی وجہ سے کوئی یہ نہیں سمجھتا کہ یہ غیر مسلم عورت ہے اور نہ ہی کوئی اسے لباس کفار خیال کرتا ہے۔اور حکم ممانعت کی علت غیر مسلم کے شعار خاص سے تشبیہ پر ہے ۔لہٰذا جہاں ساڑیاں صرف ہندو کا لباس مانی جاتی ہیں،  وہاں کافرہ عورتوں کی مشابہت کی وجہ سے مسلم عورتوں کو ساڑی پہننا مکروہ و ممنوع و گناہ ہوگا - لیکن جن علاقوں میں یہ مسلمان کا بھی لباس ہے  وہاں پہننا ممنوع نہ ہوگا، جائز ہوگا اور من تشبہ بقوم فھو منھم کے زمرے میں داخل نہ ہوگا، 

( بحوالہ فتاویٰ امجدیہ جلد چہارم صفحہ ۱٤٤ تا ١٤٦/ مکتبہ رضویہ ) 

نوٹ:- مسلمان  عورتوں کو ساڑی پہنتے وقت اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہئے کہ ستر عورت کھلا نا رہے کہ ستر عورت کا چھپانا فرض ہے اور فرض کا ترک حرام ہے

  لہٰذا مسلمان عورتوں کو حتی الامکان کوشش یہ کرنی چاہیے کہ ساڑی نا پہنیں البتہ اگر پہننا ہے تو پورے جسم کو مکمل چھپائے رکھیں اس لیے کہ ساڑی کے اوپر والے کپڑے میں بطن کا اکثر حصہ دکھائی دیتا ہے اس لیے مسلمان عورتوں کو ساڑی نا پہننے میں ہی عافیت ہے، 


ھذا ماظھرلی و ھو سبحانہ وتعالیٰ واحکم واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 


          کتبہ 

فقیر محمـد مـــعــصوم رضـــا نوریؔ عفی عنہ


۹ ربیع الثانی ٢٤٤١؁ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney