آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حضور علیہ السلام کی یوم پیدائش جبکہ اولیاء کا یوم وفا ت کیوں مناتے ہیں

 سوال نمبر 1195


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

ہم لوگ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی پیدائش کے دن کو مناتے ہیں لیکن اولیاء کرام کے وفات کے دن کو مناتے ہیں 

ایسا کیوں ؟

المستفتی :- غلام صمدانی بنگال




 

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمن الرحیم        الجواب بعونہ تعالی 

 حضور پر نور جان ایمان صلی اللہ علیہ وسلم  کی ولادت باسعادت ہمارے لئے عظیم نعمت ہے اور آپ کی وفات ہمارے لئے عظیم مصیبت ہے شریعت نے نعمتوں کے شکر کے اظہار کرنے کا حکم دیا ہے اور مصیبتوں کے وقت صبر و سکون اور ان کو پو شیدہ رکھنے کا حکم دیا ہے اسی لئے ہم اہل سنت ۱۲؍ ربیع الاول کو عید میلاد النبی مناتے ہیں نہ کہ غم وفات حکیم الامت مفتی احمد یارخان نعیمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ اسلام میں خوشی کی یادگاریں منانا سنت ہے مگر غم کی یادگاریں قائم کرنا حرام ہے ربیع الاول شریف میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت بھی ہے اور وفات بھی مگر اس مہینے میں عید میلاد منائی جاتی ہے نہ کہ غم وفات حتی کہ اس مہینے کو بارہ وفات کہنا بھی ناجائز ہے ہاں ایصال ثواب کے لئے تاریخ وفات منانا جائز 

مراتہ المناجیح جلد ثانی صفحہ ۔۵۲۰

اور اولیاء کرام کا عرس وفات کے دن اس لئے مناتے ہیں کہ اس تاریخ کو ان کی خاص توجہ ہوتی ہے فیوض و برکات لینے کے لئے عرس کا دن زیادہ بہتر ہوتا ہے چنانچہ 

امام عاشقاں سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان رضی اللہ تعالی عنہ سے پوچھا گیا کہ بزرگان دین کے اعراس کی تعین میں بھی کوئی مصلحت ہے تو آپ جواباً ارشاد فرماتے ہیں کہ ہاں اولیاء کرام کی ارواح طیبہ کو ان کے وصال کے دن قبور کریمہ کی طرف توجہ زیادہ ہوتی ہے چنانچہ وہ وقت جو خالص وصال کا ہے اخذ برکات کے لئے زیادہ مناسب ہوتا ہے

 الملفوظ شریف صفحہ ۳۸۳

اسی لئے اولیاء کرام کے وصال کی تاریخ کو ہم عرس مناتے ہیں 

واللہ تعالی ورسولہ اعلم بالصواب 

کتبہ حقیر عجمی محمد علی قادری واحدی 

۷ ربیع الآخر ۱۴۴۲ ھجری




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney