سوال نمبر 1205
السلام علیکم ورحمۃ اللہ تعالی وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کچھ لوگ جو نیاز فاتحہ کراتے ہیں اور اس پر چراغی کے نام سے کچھ پیسے رکھتے ہیں اور اکثر وہ پیسے جو فاتحہ کرتا ہے وہی لیتا ہے تو کیا اس پیسے کا اٹھانا جائز ہے جبکہ وہ چراغی کے نام سے ہوتا ہے اور اگر جائز نہیں تو اس پیسے کا کیا، کیا جائے اور اگر نہیں لئے جائیں تو گھر والے خود دے دیتے ہیں
اس کا تفصیلی جواب عنایت فرمائیں حوالے کے ساتھ کرم نوازش ہوگی
المستفتی محمد ابوبکر قادری
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مستفسرہ میں چراغی کا پیسہ فاتحہ کرنے والے کا ہی حق ہوتا۔ ہے اور اسے لینا جائز ہے
اس کی تین صورتیں ہیں
(۱) فاتحہ کا پیسہ فاتحہ کرنے والا خود اٹھا سکتا ہے کوئی حرج نہیں کیوں کہ اسی لیے رکھا ہی جاتا ہے
(۲) صاحب خانہ خود اٹھا کر دے تو بھی جائز ہے ،
(۳) فاتحہ کا پیسہ طلب کرنا یعنی اجرت سمجھ کر مانگنا ناجائز ہے
صاحب فتاویٰ بحر العلوم
حضرت علامہ مفتی عبد المنان اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں،
ایصال ثواب ایک کار خیر ہے اس پر اجرت طلب کرنا ناجائز ہے،
(فتاویٰ بحر العلوم ،جلد پنجم صفحہ ۲۵۸/ شبیر برادرز لاہور)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتــــــبـہ
فقیر محمـد مـــعــصوم رضـــا نوریؔ عفی عنہ
۱٤ ربیع الثانی ۲٤٤١ھجری
0 تبصرے