نکاحانہ رقم میں سے نصف رقم متولیان مسجد کا مسجد کے لئے لینا کیسا ہے

 سوال نمبر 1223


السلام علیکم ورحمۃ اللہ برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ نکاح پڑھانے والے کو جو نذرانہ دیتے ہیں اس میں سے آدھا پیسہ مسجد والے لے لیتے ہیں اس کے بارے میں شریعت کا حکم کیا ہے؟ 

براے مہربانی جواب عنایت فرمائیں 

سائل   محمد منور رضا رضوی پورنیہ بہار  






وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب

مذکورہ سوال کا جواب یہ ہے کہ اگر متولی اہل بستی انتظامیہ نے پہلے سے طے کرلیا ہے کہ نکاح کے نذرانے میں سے اتنا روپیہ مسجد وغیرہ میں دینا پڑےگا تو ایسی صورت میں نزرانے سے لینا جاٸز ہوگا

اور اگر یہ بات پہلے طے نہ کیا اور بعد میں نذرانہ سے لیں اور امام صاحب نہ دیں تو وہ (متولیان مسجد) اگر زبردستی کریں یہ جاٸز نہیں اگر وہ لوگ ایساکرتے ہیں تو وہ گنہگار ہیں وہ سب توبہ کریں


(فتاوی بریلی شریف ص ٢٨٧)


واللہ تعالی اعلم ورسولہ اعلم

کتبــــہ

غلام شمس ملت سلطان رضا شمسی بلہاوی دھنوشا نیپال رکن مسائل شرعیہ

۲۲/ ربیع الغوث ۱۴۴۲ ہجری

مطابق ۸/ دسمبر ۲۰۲۰ عیسوی بروز منگل







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney