چار رکعت کی نفل نماز میں قعدہ اولیٰ واجب ہے یا فرض ہے؟

 سوال نمبر 1231


السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ۔ چار رکعت والی نفل نماز کا قعدۂ اولی واجب ہے یا فرض ۔ ؟

مدلل جواب عنایت فرمائیں کرم بالائے کرم ہوگا ۔


سائل :۔  محمد عبید رضوی دربھنگہ،بہار






وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب

چار رکعت والی نفل نماز کا قعدۂ اولی فرض ہے ۔ کیونکہ نفل کا ہر قعدہ قعدہ اخیرہ ہے اور قعدہ اخیرہ فرائض نماز میں سے ہے جیساکہ فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی رضوی اعظمی علیہ الرحمة والرضوان تحریر فرماتے ہیں: 

نفل کا ہر قعدہ قعدۂ اخیرہ ہے یعنی فرض ہے اگر قعدہ نہ کیا اور بھول کر کھڑا ہوگیا تو جب تک اس رکعت کا سجدہ نہ کر لے لوٹ آئے اور سجدۂ سہو کرے اور واجب نماز مثلاً وتر فرض کے حکم میں ہے، لہٰذا وتر کا قعدۂ اولیٰ بھول جائے تو وہی حکم ہے جو فرض کے قعدۂ اولیٰ بھول جانے کا ہے۔ 

(الدرالمختار ‘‘  و  ’’ ردالمحتار ‘‘ ، کتاب الصلاۃ، باب سجود السھو، جلددوم  ، صفحہ ٦٦١۔)

( ماخوذ: بہارشریعت جلداول حصہ چہارم صفحہ ٧١٧  سجدہ سہو کا بیان ۔ (المکتبة المدینة دعوت اسلامی)

(ھکذافی فتاوی فیض الرسول جلداول صفحہ ٢٥٦) 

وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبه 

العبد ابوالفیضان محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ

دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام  بتھریاکلاں ڈومریا گنج سدھارتھنگر یوپی

٢٣     ربیع الغوث        ١٤٤٢ھ 

٩       دسمبر               ٢٠٢٠ ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney