سوال نمبر 1288
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: امام صاحب عصر کی نماز پڑھا رہے تھے دوسری رکعت میں سلام پھیر دئے پھر مقتدی نے لقمہ دیا پھر امام صاحب کھڑے ہوگئے پھر چوتھی رکعت میں سجدہ سہو کرنا پڑے گا یا نہیں ؟ جواب عنایت فرمائیں،
المستفتی : محمد ذیشان رضا الہ آباد
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب:
صورت مسئولہ میں سجدہ سہو واجب ہے ،
امام یا منفرد اگر بھول کر قعدہ اولی میں سلام پھیر دیا اور ابھی حرمت نماز میں ہے یعنی ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے نماز ٹوٹ جاتی ہے تو فوراً کھڑا ہوجائے اور نماز کو پوری کرے اور اخیر میں سجدہ سہو کر لے نماز ہوجائے گی) اور اگر نماز کے منافی کوئی کام کیا تو نماز کا اعادہ کرے اسی طرح سجدہ سہو واجب تھا کرنا بھول گیا تو نماز کا اعادہ کرے_
(بحوالہ: بہار شریعت جلد اول حصہ چہارم سجدہ سہو کا بیان)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ،
۲٤ جمادی الاول ۲٤٤١ ھجری
۹ جنوری ۱۲۰۲ عیسوی
1 تبصرے
ماشاءاللہ سبحان اللہ
جواب دیںحذف کریںنہایت عمدہ