نماز جمعہ میں امام سے دو بالشت پیچھے ہٹ کر صف بنانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1298


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں کہ: مسجد میں جگہ کی قلت کی وجہ سے جمعہ کی نماز میں پہلی صف امام کے پیچھے دو بالشت پر کھڑی ہوتی ہے تو نماز ہوئی یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا


المستفتی عرفان احمد بنارس






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

اگر جگہ کی قلت بھیڑ کی وجہ ہے کہ صف امام کے ایک یا دو بالشت کھڑی ہوتی ہے تو نماز کے ہونے میں کوئی کراہت نہیں

اور اگر اس وجہ سے ہے کہ مسجد کے صحن میں جگہ ہوتے ہوئے بھی لوگوں کو مسجد کے اندر کرنے کے لیے ایسا کرنا کہ صف امام کے پیچھے ایک یا دو بالشت کھڑی ہوتی ہے تو

نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہوئی


جیسا کہ شیخ الاسلام والمسلمین حضور سیدی سرکار اعلی حضرت رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک سوال کے جواب میں تحریر فرماتے ہیں:

بیشک کراہت تحریمی ہوئی اور ایسے امر کے مرتکب آثم و گنہگار کہ امام کا صف پر مقدم ہونا سنت دائمہ ہے جس پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ مواظبت فرمائی مواظبت دائمہ وجوب دلیل ہے اور ترک وجوب مکروہ تحریمی اور مکروہ تحریمی کا ارتکاب گناہ۔


امام محقق علی الاطلاق فتح القدیر فرماتے ہیں: "ترک التقدم لامام الرجال محرم وکذا صرح الشارح و سماہ فی الکافی مکروھا  وھو الحق ای قراءۃ تحریم لان مقتضی المواظبت علی التقدم علیہ الصلوٰۃ والسلام بلا ترک الوجوب فلعدمہ کراھۃ تحریم"

مردوں کے امام کے لیے تقدیم کا ترک حرام ہے شارح نے بھی تصریح کی کافی میں اسے مکروہ کا نام دیا اور یہی حق ہے مکروہ سے مراد مکروہ تحریمی ہے کیونکہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کا ہمیشہ آگے کھڑا ہونا اور اسے کبھی ترک نہ کرنا وجوب پر دلالت کرتا ہے وجوب کا ترک کراہت تحریمی ہوتا ہے 

(فتاویٰ رضویہ جلد ٧ صفحہ ٤٠ مطبوعہ دعوت اسلامی) 


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


العبد محمد عمران قادری تنویری عفی عنہ


١٤ جماد الاولی ١٤٤٢ 

٣٠۔  دسمبر      ٢٠٢٠







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney