امام کے انگلیوں کا پیٹ زمین پر نہ لگے تو اس کی امامت کا کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر 1299


السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

مسئلہ:۔ کیا فر ما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ بہار شریعت وقانون شریعت وانوار شریعت اور مومن کی نماز وغیرہ میں ایک مسئلہ میں نے پڑھا ہے سجدہ میں ہر پاؤں کی تین تین انگلیوں کا پیٹ زمین پر لگنا واجب ہے اور حکم یہ ہے کہ اگر امام کا کوئی واجب بھولے سے چھوٹ جائے تو سجدہ سہو واجب ہے اور اگر قصداً چھوڑدیا تو نماز دہرانا واجب ہے۔اب اگر امام کی انگلیوں کے پیٹ زمین پر نہ لگیں تو کیا وہ امامت کرسکتا ہے؟ کچھ حضرات کہتے ہیں وہ معذور ہے اس کی امامت درست ہے۔ برائے کرم یہ بھی فرمادیں کہ معذور کب اور کس کی امامت کرسکتا ہے؟ اسلئے کہ میں نے قانون شریعت میں پڑھا ہے کہ معذور اپنے مثل معذور کا یا اپنے سے زائد عذر والے کا امام ہو سکتا ہے۔اور اگر امام اور مقتدی دونوں کو دوقسم کی عذر ہو تو ایک دوسرے کی امامت نہیں کر سکتا ہے زید جو کہ ایک مسجد کا امام ہے اور ان کے پیچھے حفاظ کرام علمائے دین بھی نماز پڑھتے ہیں مگر زید کی انگلیوں کا پیٹ سجدے میں صحیح سے نہیں لگتے ہیں تو ان علماء و حفاظ کی نماز کا کیا حکم ہے؟ جب کہ انگلیوں کے پیٹ صحیح اور سلامت رہتے ہیں۔مدلل جواب سے نوازیں المستفتی:۔ غلام حیدر ڈومرمنی کشن گنج (بہار)






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک الوہاب:

جو مسئلہ قانون شریعت یا مومن کی نماز میں آپ نے پڑھاہے وہ درست ہے یعنی سجدہ کی حالت میں تین انگلیوں کے پیٹ کا لگنا واجب ہے اور اگر کوئی امام نہیں لگاتا ہے تو اس کی قتداء میں کسی کی نماز نہ ہو گی ۔اور یہ کہنا کہ یہ عذر ہے بالکل جہالت ہے اگر یونہی عذر میں شمار کیا جائے تو شریعت کھلونا بن کر رہ جائے گی ۔ لہذا ایسے شخص کو چاہئے کہ حتی الامکان کوشش کرے کہ کم سے کم تین انگلیوں کا پیٹ زمین سے لگ جا ئے اور جب تک مکمل نہ لگے امامت نہ کرے بلکہ خود دوسرے کی اقتداء میں نماز ادا کرے کہ لا پرواہی برتنے کا نام عذر نہیں ہے ۔اور اگر عذر مان بھی لیاجا ئے جب بھی وہ بغیر عذر والوں کی امامت نہیں کرسکتا ہے کہ غیر معذور والے کی امامت کرنے کی لئے چھ شرطیں ہیں ۔

(۱)اسلام (۲)بلوغ (۳)عاقل ہونا(۴)مرد ہونا (۵)قرأت (۶) معذور نہ ہونا ۔

اور اگر امام و مقتدی دونوں معذور ہوں تو جو امام کے مثل معذور ہوگا اسکی نماز یا امام سے زیادہ معذور والے کی نماز ہوگی ۔اور جو امام سے کم معذور ہو گااس کی نماز نہ ہو گی ۔ (بہار شریعت ح ۳؍امامت کا بیان )


واللہ اعلم بالصواب


کتبہ: فقیر تاج محمد قادری واحدی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney