• Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں
مسائل شرعیہ
  • Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں

15 مُحَرَّم بروز جمعہ 1447ھ

آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہومنمازرومال کو گلے میں لٹکا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

رومال کو گلے میں لٹکا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

SRRazmi جنوری 10, 2021 نماز

 سوال نمبر 1303


السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: رومال کو گلے میں لٹکا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟ جبکہ دونوں طرف سے لٹکتے ہوں تفصیلی وضاحت کے ساتھ جواب سے نوازیں مہربانی ہوگی 

المستفتی  نور مجسم






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب:

رومال کو گلے میں ایک طرف لٹکا کر نماز پڑھنا درست ہے اور اگر دونوں مونڈھے پر لٹک رہے ہوں تو یہ مکروہ تحریمی ہے 

اور اگر اس طرح ڈالا کہ ایک کنارہ پیٹھ پر لٹک رہا ہے اور دوسرا کنارہ پیٹ پر تو یہ بہی مکروہ تحریمی ہی ہے


جیسا کہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان درمختار و ردالمحتار کے حوالے سے ارشاد فرماتے ہیں:

رومال یا شال یا رضائی یا چادر کے کنارے دونوں مونڈھوں سے لٹکتے ہوں، یہ ممنوع و مکروہ تحریمی ہے اور ایک کنارہ دوسرے مونڈھے پر ڈال دیا اور دوسرا لٹک رہا ہے تو حرج نہیں اور اگر ایک ہی مونڈھے پر ڈالا اس طرح کہ ایک کنارہ پیٹھ پر لٹک رہا ہے دوسرا پیٹ پر، جیسے عموماً اس زمانہ میں مونڈھوں پر رومال رکھنے کا طریقہ ہے، تو یہ بھی مکروہ ہے

(بہار شریعت ح ٣ ،ص ٦٢٤ مکروہات کا بیان)


اور سیدی سرکار اعلی حضرت الشاہ امام احمد رضا علیہ الرحمۃ والرضوان درمختار کےحوالے سے ارشاد فرماتے ہیں 

"کرہ تحریما سدل ثوبہ ای ارسالہ بلالبس معتاد وکذا القباء بکم الی وراء ذکرہ الحلبی کشد ومندیل یرسلہ کتفیہ فلومن احدھما لم یکرہ کحالۃ عذروخارج صلٰوۃ فی الاصح"

کپڑے کو لٹکانا مکروہ تحریمی ہے یعنی ایسا لٹکانا جو معتاد پہننے کے خلاف ہو اسی طرح آستین والی قبا کا پیچھے کی طرف ڈالنا اسے حلبی نے ذکر کیا مثلاً پٹکا یا رومال دونوں کاندھوں سے لٹکانا، اگر ایک طرف سے ہو تو مکروہ نہیں جیسا کہ اصح قول کے مطابق حالت عذر اور نماز سے باہرکامعاملہ ہے

(فتاوی رضویہ شریف ج٧،ص٣٨٧)


والله تعالی اعلم بالصواب


کتبه: محمد فرقان برکاتی امجدی

١٨،جمادی الاولیٰ

٣،جنوری،٢٠٢١




Join our WhatsApp Channel


اگلا مسئلہ
پچھلا مسئلہ

ملتے جلتے مراسلے

ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. Khan26 جولائی، 2024 کو 5:22 AM

    رومال کوایک کندھے پر اس طرح ڈالنا کہ ایک کنارا پیٹھ پر اور دوسرا پیٹ پڑ لٹک رہا ہو۔۔اس صورت کو بعض مفتیان کرام سدل میں شمار نہیں کرتے اور نماز کو بلا کراہت جائز قرار دیتے ہیں۔۔۔۔لہٰذا آپ سے گزارش ہے کہ اس مسلے کی مزید وضاحت فرماکر عند اللّٰہ ماجور ہوں۔

    جواب دیںحذف کریں
    جوابات
      جواب دیں
تبصرہ شامل کریں
مزید لوڈ کریں...

ضروری معلومات

  • زکوۃ کلکولیٹر
  • فطرہ کیلکولیٹر
  • منتظمین مسائل شرعیہ

پیروکاران

ماہنامہ مسائل شرعیہ

ایک علمی و تحقیقی ماہنامہ، جو شرعی مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں پیش کرتا ہے۔ مکمل مطالعے کے لیے یہاں کلک کریں۔

📖 ماہنامہ
فالو کریں
📢 ہماری تازہ اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ چینل کو فالو کریں!
گروپ جوائن کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

5324715

مشہور اشاعتیں

عمر میں خیر و برکت کیلیے دعائے عاشوراء

یوم عاشورہ کے دن غسل کرنا کیسا ہے؟

امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا تیجہ کرنا کیسا ہے؟

تعزیہ کے سامنے فاتحہ کرنا کیسا ہے؟

محرم کا کھچڑا (حلیم) بنانا کیسا ہے؟

Created By SR Razmi | Powered By SR Money Since 24/03/2019
Created By SRRazmi Powered By SRMoney

    ایک ضروری اعلان