چمڑے کا بیلٹ لگا کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1304


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بعدہ عرض یہ ہے کہ، چمڑے کا بیلٹ لگا کر نماز پڑھنا عند الشرع کیسا ہے؟

 العارض غلام مجتبیٰ ممبئ






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملك الوهاب:

 اولاً  اس بات کا علم ضروری ہے کہ ان جانوروں کے چمڑے جن کو شرعی طور پر ذبح کیا گیا ہو یا وہ چمڑے جو مردار جانوروں کے ہوں، لیکن انہیں دباغت دیا گیا ہو تو وہ چمڑے پاک ہیں، ان سے بنائے گئے بیلٹ میں نماز ہو جائیگی، 

سوائے  خنزیر کے چمڑے کے نجس العین ہونے کے سبب ،  اور آدمی کی کھال کے اکرام و تعظیم کے سبب ,


شرح وقایہ میں ہے،

"و كل اهاب دبغ فقد طهر الا جلد الخنزير و الآدمى . اعلم ان الدباغة هى ازالة النتن و الرطوبات النجسۃ من الجلد: الخ

(جلد ١صفحه٩٢) 


"و فی الھدایۃ:  ” کل اهاب دبغ فقد طهر و جازت الصلوة فيه والوضوء منه إلا جلد الخنزير و الادمى،،"

(ج١ص٢٤) 


والله تعالى اعلم بالصواب


كتبــه

محمد مدثررضا

تربیت افتاء رضوی امجدی دار الافتاء ممبئ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney