آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا بیوہ عورت بچے کی پرورش کے لئے میکے جا سکتی ہے؟

 سوال نمبر 1311


السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکاتہ

مسئلہ:۔ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زینب کے شوہر کا انتقال ہوگیا زینب کے پاس آٹھ سال کا بچہ ہے زینب اپنے میکے جاکر عدت گزارنا چاہتی ہے کیا جاسکتی ہے؟ کوئی کراہت تونہیں ہے؟

المستفتی:۔عبد السبحان






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک الوہاب:

صورت مسئولہ میں عورت میکے جا کر عدت نہیں گزار سکتی ہے کیونکہ یہ ضرورت شرعیہ نہیں ہے یعنی آٹھ سال کے بچے کی پرورش دوران عدت بھی کرسکتی ہے کہ زینت کی تمام چیزوں کو ترک کرنے اور اس دوران نکاح نیز پیغام نکاح سے باز رہنے کا نام عدت ہے نہ کی ایک کوٹھری میں بند رہنے کا نام عدت ہے

جیسا کہ جہلاء عورتوں نے مشہور کر رکھا ہے کہ عورت کو اس کوٹھری سے بھی باہر نہیں نکلنے دیتی ہیں کہ یہ شرعاً غلط ہے عورت ضرورت کے تحت گھر کے تمام حصہ میں جا سکتی ہے۔یونہی جس سے شوہر کی زندگی میں پردہ نہیں تھا اس سے اب بھی پردہ نہیں ہے۔یونہی اپنی ضرورت کا کام بھی کرسکتی ہے۔ پس ایسی صورت میں بچے کی پرورش بھی کرسکتی ہے۔ میکے جانے کی اجازت نہیں ہے ۔


کتب فقہ میں ہے: کہ شوہر کے انتقال کے وقت عورت جس گھر میں تھی اسی گھر میں عدت گزارے کہ یہی حکم شرع ہے حتی کہ عورت اپنے میکے گئی تھی یا کسی کام کے لئے یا کہیں اور گئی تھی اس وقت شوہر نے طلاق دی یا مرگیا تو فوراً بلاتوقف وہاں سے واپس آئے اور گھر ہی میں عدت گزارے ۔کیونکہ دوران عدت عورت بغیر ضرورت شرعی گھر سے باہر نہیں جاسکتی ہے ۔ہاں اگر گھر سے باہر جا نے کی ضرورت ہو کہ عورت کے پاس گزر کے لائق مال نہیں اور باہر جاکر محنت مزدوری کرکے لائے گی تب کام چلے گا تو اسے باہر جانے کی اجازت ہے وہ بھی دن میں اور رات کے کچھ حصہ میں باہر جائے اور رات کا زیادہ حصہ اپنے مکان میں گزارے مگر حاجت سے زیادہ باہر ٹھہرنے کی اجازت نہیں اور اگر کام چلانے کے لائق خرچ موجود ہے تو باہر نکلنا مطلقاً منع ہے اور اگر خرچ موجود ہے مگر باہر نہ جائے گی تو کوئی نقصان پہونچے گا جیسے کھیتی کا کوئی دیکھنے بھالنے والا نہیں اور کوئی ایسا نہیں جسے اس کام پر مقرر کرے تو اس کے لئے بھی جا سکتی ہے حتی کہ موت یا فرقت کے وقت جس مکان میں عورت رہتی تھی اسی مکا ن میں عدت پوری کرے اس گھر کو چھوڑ کر دوسرے مکان میں بھی نہیں رہ سکتی، مگر جب کوئی مجبوری ہو تو اسے بدل سکتی ہے۔ (عامۂ کتب فقہ)

واللہ تعا لیٰ اعلم باالصواب 



کتبہ: فقیر تاج محمد قادری واحدی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney