کیا فسخ نکاح میں عدت ہوتی ہے؟

 سوال نمبر 1314


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

حضرت رہنمائ فرمائیں کہ. کیا فسخ نکاح میں عدت ہوتی ہے؟ دلائل کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں.

المستفتی،،،، محمد توصیف رضا حنیفی بارہ بنکی انڈیا




وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ ورسولہ: 

جی ہاں عدت واجب ہے فسخ نکاح ہوتے ہی عورت  متعین ایام تک نکاح ثانی کے لئے انتظار کرے گی 

بہارشریعت میں ہے:

اگر طلاق یا فسخ ہوا تو اس عورت کی عدت تین حیض ہے اگر حمل سے ہے تو وضع حمل ہے

اور اگر اس کو حیض نہیں آتا یا ایسے سن کو نہیں پہنچی یا سن کو پہنچ چکی ہے یا عمر کے حسابوں سے بالغہ ہوچکی ہے مگر ابھی حیض نہیں آتا تو عدت تین مہینے ہے

(حصہ ہشتم صفحہ٢٣٤ (مکتبہ مدینہ دھلی)


واللہ اعلم 


کتبہ: عبیداللہ رضوی بریلوی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney