آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

استنجاء کرنا سنت ہے یا فرض؟

 سوال نمبر 1326


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

حضرت استنجاء کرنا سنت ہے یا فرض؟ تحریری طور پر رہنمائی فرمائیں





وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 الجواب بعون الملک العزیز الوہاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب: 

استنجاء کرنا سنت ہے  


جیسا کہ صاحب قدوری علامہ شیخ ابوالحسن بن احمد بن محمد بن جعفر رحمة اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں:

الاستنجاء سنة یجزی فیہ الحجر والمدر و ماقام مقامہ یمسحہ حتی ینقیہ و لیس فیہ عدد مسنون و غسلہ بالماء افضل“ (القدوری  ص ١٦) 

یعنی استنجاء کرنا سنت ہے  کافی ہے اس میں پتھر اور ڈھیلا اور ان کے قائم مقام چیزیں مخرج کو اس سے پونچھے یہاں تک کہ اس کو صاف کر دے اور اس میں کوئی خاص عدد مسنون نہیں اور پانی سے دھونا افضل ہے 

ہاں اگر نجاست مخرج میں تجاوز کر گئی  تو اگر  ایک درہم سے زیادہ ہے تو دھونا فرض ہے اور ایک درہم کے برابر ہےتو دھونا واجب ہے اور اگر ایک درہم سے کم ہے تو دھونا سنت ہے۔

واللہ اعلم 


کتبہ: محمد ساجد چشتی

 خادم تدریس مدرسہ دار ارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney