سوال نمبر 1333
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مسملہ عورتوں کے لئے لپسٹیک ( Lipistick )لگانا یعنی ہونٹوں کو سرخی کرنا از روئے عندالشرع کیسا ہے؟
جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔
المستفتی محمد معظم علی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب:
لپسٹیک میں ناپاک اور حرام اشیاء کی آمیزش ہو تو اس کا استعمال حرام ہے ہاں اگر لپسٹیک کے فارمولہ سے ثابت ہوجائے کہ اس میں ناپاک اور حرام اشیاء کی آمیزش نہیں ہے تو بلاشبہ جائز ہے۔
جیساکہ حضور مفتی اعظم ہالینڈ مفتی عبد الواجد قادری تحریر فرماتے ہیں کہ:
لپ سٹیک اور ناخن پالش میں حرام اور ناپاک اشیاء کی آمیزش ہو ان کا استعمال مسلمہ عورتوں کے لیے حرام ہے۔ اور ان کے لگے رہنے کی صورت میں نہ وضو صحیح ہو اور نہ غسل اور نہ ہی نماز ہاں اگر لپسٹیک اور نیل پالش کے ساتھ اس کا فارمولہ بھی موجود ہو جس سے ظن غالب (ملحق بہ یقین) ہو کہ اس میں کوئی ناپاک اور حرام اشیاء کی ملاوٹ نہیں ہے تو اس کا استعمال عورتوں کے لئے جائز ہے کہ وہ سامان زینت ہے اور عورتوں کو زینت روا ہے۔
( ماخوذ از فتاویٰ یورپ، صفحہ ۱۰۷ )
تنبیہ: دور حاضر میں کچھ واٹر پروف لپسٹک پائے جاتے ہیں ، تو اگرچہ ان میں حرام و ناپاک اشیاء کی آمیزش نہ ہو لیکن اس کے لگے رہنے کی صورت میں وضو و غسل نہیں ہوگا۔۔۔
واللہ تـعـالی و رسـولـہﷺ اعـلم بالصـواب۔
مـحـمـد چـاند رضــا اسمٰعیلی، دلانگی،
دارالــعـلوم غــوث اعــظم،مســـکیڈیہ، جـھـارکھنڈ۔
۲۹/ جمادی الاولی ۱۴۴۲ ہجری۔
۱۴/جنوری ۲۰۲۰ عیسوی۔
بروز جمعرات
0 تبصرے