سوال نمبر 1339
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
علماۓ کرام کی بارگاہ میں عرض ہے کہ مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
المستفتی غلام مرتضی رضوی رہتاس
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوہاب:
مسجد کے نیچے جگہ خالی ہو تو مسجد کی چھت پر نماز پڑھنا بلکہ چڑھنا مکروہ ہے۔
جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ: "يكره ان يصلوا بالجماعة فوقه الا اذا ضاق المسجد فحينئذ لا يكره " اھ
(فتاوی عالمگیری ج ۵ ص ۳۲۲ : باب فی آداب المسجد)
ہاں اگر مسجد کا نچلا حصہ پُر ہوجائے یا نچلے حصہ پر کام چالو ہو تو چھت پر نماز پڑھ سکتے ہیں
*جیسا کہ علامہ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: مسجد کی چھت پر بلا ضرورت چڑھنا مکروہ ہے اور جب جگہ نیچے موجود ہے تو نیچے ہی نماز پڑھی جائے۔
ردالمحتار میں ہے:۔ "ثم رأیت القھستانی نقل من مھید کراھة الصعود علی سطح المسجد ١ھ ویلزم کراھة الصلوۃ ایضا فوقه قليتأمل"
(فتاوی امجدیہ، ج ١، ص: ٢٤٧)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
واللہ اعلم باالصواب
کتبہ: محمد مدثر جاوید رضوی کشن گنج
0 تبصرے