اگر کسی شخص کی پانچ نمازیں قضا ہوئی ہوں تو وہ کیسے ادا کرے؟

 سوال نمبر 1338


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی شخص کی پانچوں وقتوں کی نماز قضا ہو گئی! تو کس طرح پانچوں نماز ادا کر یں گے؟

  جواب عنایت فرمائیں؟ 

سائل فرمان علی  گاریادھر







و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ 

صورت مسئولہ میں اگر اس سے پہلے پانچ وقت کے علاوہ اور نماز قضا ہوئی ہو تو وہ صاحبِ ترتیب نہیں! وہ خواہ وقتی پڑھ کر قضا پڑھے یا وقت میں گنجائش ہو تو قضا پڑھ کر وقتی پڑھے! یونہی جس وقت کی قضا جب چاہے پڑھے بالترتیب پڑھنا لازم نہیں!

 

اور اگر فرضیتِ نماز سے اب تک صرف پانچ ہی وقت کی نماز قضا ہوئی ہو تو  وہ شخص صاحب ترتیب ہے! پس جس کی پانچ ہی فرض نمازیں قضا ہو گئی ہوں وہ صاحب ترتیب ہی ہے اس پر نمازوں میں ترتیب لازم ہے،


کیوں کہ ترتیب اس شخص سے ساقط ہوتی ہے جس کی وتر کے علاوہ چھ وقتی نمازیں قضا ہو گئیں ہوں اور چھٹی کا وقت بھی نکل گیا ہو،

وتر کو مسقط ترتیب (ترتیب ساقط کرنے والا ) قرار نہ دینے کی وجہ یہ ہےکہ وتر کا شمار ایک دن اور ایک رات کی نمازوں میں ہی ہوتا ہے اس کے لئے دوسری نمازوں کی طرح اپنا کوئی الگ وقت مقرر نہیں بلکہ عشاء کا وقت ہی اس کا وقت ہے ۔

اس لئے جس شخص کی ایک دن اور ایک رات کی نمازیں قضا ہوئیں ، تو اگر چہ اس کے ذمہ وتر کے ساتھ چھ نمازیں لازم ہیں، 

لیکن وقت کے اعتبار سے ترتیب کو ساقط کرنے والی کثرت نہ ہونے کی وجہ سے یہ صاحب ترتیب ہی رہے گا ۔


چنانچہ صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ: 

"پانچوں فرضوں میں باہم اور فرض وتر میں ترتیب ضروری ہے کہ پہلے فجر پھر ظہر پھر عصر پھر مغرب پھر عشاء پھر وتر پڑھے! 

خواہ یہ سب ادا ہوں یا بعد ادا بعد قضا، مثلا ظہر کی قضا ہو گئی تو فرض ہے کہ اسے پڑھ کر عصر پڑھے یا وتر قضا ہوگیا تو اسے پڑھ کر فجر پڑھے اگر یاد ہوتے ہوئے عصر یا وتر کی پڑھ لی تو ناجائز ہے"

 

("الفتاوی الھندیه"، کتاب الصلوۃ ، الباب الحادی عشر في قضاءالفوائت، ج ١، ص:١٢١ وغیرہ)

(بہار شریعت حصہ چہارم،  ص: ٧٠٣ قضا نماز کا بیان)


فتاوی عالمگیر میں ہے: وقت کی نماز اور چھوٹی ہوئی نماز میں اور چند چھوٹی ہوئی نمازوں میں ترتیب واجب ہے یہ کافی میں لکھا ہوا ہے یہاں تک کہ وقت کی نماز قضا نماز کے ادا کرنے سے پہلے جائز نہیں


(اور تفصیل کے لئے دیکھیں فتاوی عالمگیر جلد اول، صفحہ نمبر:  ٣٥٤)

واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبہ: محمد مدثر جاوید رضوی کشن گنج







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney