آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حالتِ جنابت میں کھانا پینا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1342


السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ۔ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: حالت جنابت میں کھانا پینا کیسا ہے ؟

جواب عنایت فرما کر شکریہ کا موقع دیں! 


المستفتی: عرفان احمد، بنارس۔




 


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم

الجواب بعون الملک الوہاب: 

حالت جنابت میں کھانا پینا بلاشبہ جائز ہے کیوں کہ کھانے پینے کے لئے طہارت شرط نہیں۔ 

البتہ بہتر یہ ہے کہ اس حالت میں وضو کرکے کھائے پیے۔ 

 

جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رضی اللہ عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں کہ:

 بہتر یہ ہے کہ وضو کرلے اور نہ کیا جب بھی ناجائز و گناہ نہیں اور کلی بھی نہ کی ہو تو جو پانی منہ سے لگا مستعمل ہوجائے گا۔ اور مستعمل پانی پینا مکروہ ہے۔

 صحیح بخاری و صحیح مسلم میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ہے: "کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم اذا کان جنبا فاراد یاکل او ینام توضأ وضوءہ للصلوۃ "

ردالمحتار میں ہے؛ "وَ لِجُنْبٍ عِندَ اَکلٍ وَ شُربِِ وَ نَوْمٍ وَ وَطیٍ

( فتاویٰ امجدیہ، جلد اول، صفحہ ۱۲ )


والـلہ تـعـالی و رسـولـہﷺ اعـلم بالصـواب۔



از قلم: مـحـمـد چـاند رضــا اسمٰعیلی، دلانگی،

 دارالــعـلوم غــوث اعــظم،مســـکیڈیہ، جـھـارکھنڈ۔

۶/ جمادی الاخریٰ ۱۴۴۲ ہجری۔ 

۲۰/ جنوری ۲۰۲۰ عیسوی۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney