سوال نمبر 1370
الســـلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماٸے کرام ومفتیان عظام کہ زید کی والدہ کا انتقال ہوگیا اور تدفین بھی ہوگئی بکر کہتا ہے کہ زید اپنی والدہ کے قبر کی تصویر نکال لو یادگار کے طور پر تو کیا تصویر نکالنا درست ہے اور بکر پر کیا حکم شرعی ہے قرأن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماٸیں
ساٸل: مولانا محمد ہدایت حسین گونڈوی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب:
یاد گار کے لیے قبر کی تصویر لینے میں کوئی شرعی قباحت نہیں کیوں کہ حدیث شریف میں جاندار کے تصویر کی ممانعت آئی ہے غیر جاندار کی تصویر کھینچنے میں کوئی شرعی قباحت نہیں بکر پر کوئی شرعی حکم نہیں لگے گا ،
"لعدم مانع الشرعى "
مانع شرعی کے نہ ہونے کی وجہ سے ، اصل اشیاء میں اباحت ہے
الاشباہ والنظائز میں ہے : الاصل فى الأشياء إباحة
(صفحہ ۵٦ دار الکتب العلمية بیروت لبنان)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ: فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ،
۱۷ جمادی الثانی ۲٤٤١ ھجری
0 تبصرے