سوال نمبر 1375
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
اللہ کے لئے دوستی اور اللہ کے لئے دشمنی اس کی وضاحت فرما دیجیۓ
مہر بانی ہوگی
المستفتی: محمد طارق رضا قادری راج محل , صاحب گنج , جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمۃ الله وبرکاتہ
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب:
قال رسول الله صلي الله عليه وسلم افضل الاعمال الحب في الله والبغض في الله
رسول الله صلی الله عليه وسلم نے ارشاد فرمایا تمام اعمال میں افضل عمل یہ ہے کہ کسی سے محبت کرے تو اللہ تعالی کے لیے اور کسی سے نفرت و عداوت کرے تو اللہ تعالی کے لئے۔
(ابوداؤد شریف ج ٤ص ٢٦٤)
اور اسی حدیث شریف کی وضاحت فرماتے ہوئے
مفسر شہیر حکیم الامت علامہ مفتی احمد یار خان نعیمی رحمۃ الله عليه فرماتے ہیں: حقیقت یہ ہے کہ نماز زکوة جہاد بھی الحب فی اللہ کی شاخیں ہیں کہ مومن ان اعمال سے اللہ تعالی کے لئے محبت کرتا ہے اور تمام گناہوں سے نفرت والبغض فی الله کی شاخیں ہیں کہ مومن تمام گناہوں سے نفرت اللہ تعالی کے لیے کرتا ہے
(مرقات ج ٩ ص ٢٥٩)
علماء فرماتے ہیں ایسی محبت جس میں ریا نمائش اور خواہش نفسانی کی آمیزش نہ ہو تو یہ افضل اعمال میں سے ہے
جیسے آج کل لوگ اپنے مقصد کے لئے دوستی اور اپنے مقصد کے لیے دشمنی کرلیتے ہیں یہ اس حدیث شریف کا مطلب قطعاً نہیں بلکہ کسی نیک آدمی سے محض دلی خوشی کی بنیاد پر محبت نہ کرنا بلکہ اس کے ایمان عرفان کی بنیاد پر اس سے محبت کرنا الحب فی الله ہے
اور برے شخص سے محض ذاتی انتقال کے علاوہ اس کے گناہ و کفر کی وجہ سے نفرت و دشمنی کرنا افضل اعمال میں داخل ہے اور یہ والبغض فی الله ہے
(مرآۃ المناجیح ج ٦ ص ٦٠١ )
والله اعلم بالصواب
کتبہ: العبد ابوالثاقب محمد جواد القادری واحدی لکھیم پوری
0 تبصرے