سوال نمبر 1382
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ: سدرہ سے آگے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کون گیا تھا اس کے بارے میں رہنمائی فرمائیں بہت مہربانی ہوگی
المستفتی: محمد سہیل رضا قادری لکھیم پوری
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
الجواب بعون اللہ و رسولہ:
سدرہ سے آگے نبی کریم ﷺ خود تنہا تشریف لے گئے تھے البتہ قبل سفر سدرہ حضرت جبریل علیہ السلام کا ساتھ رہا
تفسیر روح البیان میں میں ہے:
حضرت جبریل علیہ السلام سدرۃ المنتہیٰ پر ٹھہر گئے اور عرض کی اس سے آگے میں نہیں چل سکتا حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
"انی ھذا المقام یترک الخیل خلیلہ"
کیا ایسے مقام پہ دوست دوست کو چھوڑ سکتا ہے؟
حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کی ۔
لم تجاوزت لاحرقت بالنور
اگر میں اس سے آگے بڑھوں تو نور الہی کے جلؤوں سے جل جاؤں گا
اور ایک رویت میں یہ ہے ،،،
"لودنوت انملة لا حرقت"
اگر میں انگلی کے برابر اوپر جاؤں تو جل جاٶں
(جلد ٨صفحہ ٥٢، رضوی کتاب گھر دھلی)
روایات مذکورہ سے ثابت ہوا کہ سدرہ تک حضرت جبراٸیل علیہ السلام ساتھ تھے اور آگے کا سفر تنہا حضورﷺ نے فرمایا
واللہ اعلم
کتبہ: عبیداللہ رضوی بریلوی
0 تبصرے