آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

اگر مرغی کو بلی پکڑ لے تو اس کا کھانا اور فاتحہ دلانا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1385


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ وبرکاتہ علماۓ اہلسنت کی بارگاہ میں سوال ہے کہ اگر مرغے کو بلی پکڑ لے یعنی کاٹ لے تو اس مرغے کو کھانا اس پر فاتحہ دلانا کیسا ہے؟ فقط والسلام 

 سائل: محمد تعظیم رضا قادری بلرامپوری





وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک العزیز الوہاب:

 بلی نے اگر مرغے کو پکڑ کر  زخمی کر دیا اور زخمی ہونے کے بعد پھر اسے شرعی طور پر ذبح کر لیا گیا تو اس کا کھانا بھی جائز ہے اور اس پر فاتحہ درود بھی جائز ہے اور اگر زخمی ہونے کے بعد وہ مرگیا تو حرام۔


 جیسا کہ صاحب بہار شریعت صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ محمد امجد علی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: 

”ہر درندہ جانور سے شکار کیا جاسکتا ہے بشرطیکہ وہ نجس العین نہ ہو اور اس میں تعلیم کی قابلیت ہو اور اسے سکھا بھی لیا ہو۔ 


درندہ کی دو قسمیں ہیں:

(١)چوپایا  جیسے کتا و غیرہ جس میں کیلا ہوتا ہے۔

( ٢)پنجہ والا پرندہ جیسے باز شکرا وغیرہ جس درندہ میں قابلیت تعلیم نہ ہو اس کا شکار حلال نہیں مگر اس صورت میں کہ شکار پکڑ کر ذبح کر لیا جائے“

(بہار شریعت  ج ٣ ص ٦٨٣  مطبوعہ مکتبة المدینہ)


اور رہا یہ شبہ کہ زخمی کرنے کی صورت میں  شکاری جانور کا دانت اور لعاب کا لگنا جن میں سے بعض کا لعاب مکروہ اور بعض ناپاک ہوتا ہے لہذا وہ شکار کو بھی مکروہ و ناپاک کر دے گا

تو اس تعلق سے سرکار اعلیٰ حضرت عظیم البرکت مجدد دین و ملّت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ یہ دو وجہ سے غلط ہے

اولا شکار حالت غضب میں ہوتا ہے اور غضب کے وقت اس کا لعاب خشک ہو جاتا ہے "ولذا جمع من العلما ٕ فی اخذہ طرف الثوب ملاطفا فینجس او غضبان فلا"

ثانیا اگر لعاب لگا بھی تو آخر جسم سے خون بھی نکلے گا وہ کب پاک ہے جب اس سے طہارت حاصل ہوگی اس سے بھی ہو جائے گی

(فتاوی رضویہ ج ١٤ ص٥٤٤  مطبوعہ امام احمد رضا اکیڈمی) 


واللہ اعلم بالصواب


کتبہ: محمد ساجد چشتی شاہجہانپوری

 خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی شریف




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney